اچھی اردو
ایک پرلے درجے کی غلط فہمی یہ بھی ہے کہ مشکل ترین الفاظ کے استعمال کو
اچھی اردو سے تعبیر کیا جائے۔ گویا لکھاری جملے میں ثقیل ترین الفاظ بناء
موقع محل کا خیال کیئے اور حسن کلام کو مکمل نظر انداز کرکے شامل کرتا ہے۔
جسے قارئین کی ایک بڑی تعداد کچھ اردو زبان سے ناواقفیت کے سبب اور کچھ
ادبی ذوق مفقود ہونے کے باعث خوب سراہتی نظر آتی ہے۔ اس سے انکار ممکن
نہیں کہ اردو سمیت کسی بھی زبان میں جب مضمون نگاری کی جاتی ہے تو بات کو
موثر طور پر پہنچانے کیلئے کچھ ایسے ثقیل الفاظ شامل کیئے جاتے
ہیں جو عام بول چال میں مستعمل نہیں ہوتے۔ مگر اس استعمال میں اگر جملے
اپنا حسن کھو دیں یا پھر بیان کردہ مضمون اپنے معنی ہی گنوا بیٹھے تو یہ
تحریر و مصنف کی ایس صریح ناکامی ہے جو احقر درجے میں بھی باعث توصیف نہیں۔
گویا اچھی اردو فقط ثقیل الفاظ کا انبار لگادینا نہیں ہے بلکہ مضمون کو
خوبی و حسن کے ساتھ قاری یا سامع تک پہنچانا ہے۔
۔
سلیقے سے ہواؤں میں جو خوشبو گھول سکتے ہیں
ابھی کچھ لوگ باقی ہیں جو اردو بول سکتے ہیں
۔
====عظیم نامہ====
۔
(نوٹ: راقم کو ہرگز اردو دان ہونے کی خوش فہمی نہیں ہے مگر اس خوبصورت زبان کے طالبعلم کی حیثیت سے یہ ہمارا احساس تھا جو درج کردیا ہے۔ یہ تحریر چند منٹوں کی کاوش ہے اور اس میں کچھ ثقیل الفاظ دانستہ طور پر داخل کیئے گئے ہیں۔ قوی امکان ہے کہ کچھ قارئین کیلئے یہ الفاظ اجنبی ہوں مگر امید ہے کہ مضمون و مقصد وہ پھر بھی سمجھ جائیں گے۔ عجب نہیں کہ ساتھ ہی سیکھنے والو کو نئے الفاظ بھی میسر آجائیں۔)
۔
سلیقے سے ہواؤں میں جو خوشبو گھول سکتے ہیں
ابھی کچھ لوگ باقی ہیں جو اردو بول سکتے ہیں
۔
====عظیم نامہ====
۔
(نوٹ: راقم کو ہرگز اردو دان ہونے کی خوش فہمی نہیں ہے مگر اس خوبصورت زبان کے طالبعلم کی حیثیت سے یہ ہمارا احساس تھا جو درج کردیا ہے۔ یہ تحریر چند منٹوں کی کاوش ہے اور اس میں کچھ ثقیل الفاظ دانستہ طور پر داخل کیئے گئے ہیں۔ قوی امکان ہے کہ کچھ قارئین کیلئے یہ الفاظ اجنبی ہوں مگر امید ہے کہ مضمون و مقصد وہ پھر بھی سمجھ جائیں گے۔ عجب نہیں کہ ساتھ ہی سیکھنے والو کو نئے الفاظ بھی میسر آجائیں۔)
No comments:
Post a Comment