Monday, 17 September 2018

فیس بک کی رنگ برنگ دنیا


فیس بک کی رنگ برنگ دنیا


فیس بک کی اس رنگ برنگ دنیا میں کچھ مولانا حضرات نے اسلئے مقبولیت حاصل کی کہ وہ بہت خوبی سے دین کے دقیق موضوعات کو بیان کرنے پر قادر ہیں۔ کچھ دیگر مذہبی رجحان والو نے ہزاروں فالوورز کو اپنی جانب اسلئے متوجہ کرلیا کہ وہ ملحدین کی جانب سے دین پر اٹھائے گئے اعتراضات اور شبہات کو دلیل سے دور کردیتے ہیں۔ کچھ لکھاری اسلئے سراہے گئے کہ وہ سائنس و فلسفہ آسان طریق سے سمجھا دیا کرتے ہیں۔ کچھ لکھنے والے اپنے بہترین ادبی ذوق کے سبب پہچانے جانے لگے۔ کچھ طنز و مزاح لکھنے اور کچھ اعلیٰ شاعری کہنے میں اپنا نام کرگئے. کچھ ایسے بھی ہیں جو تاریخ انسانی کے مختلف واقعات بتاکر سینکڑوں قارئین کو اپنا مداح بناچکے ہیں۔۔۔۔ مگر ۔۔۔۔
۔
مگر پچھلے سال دو سال میں جو ملکی سیاست میں ہلچل رہی۔ شائد اس کے سبب یا پھر زیادہ مقبولیت کے حصول کی خاطر یہ مختلف فیلڈز میں مہارت رکھنے والے لکھاری دانستہ یا نادانستہ فقط سیاسی مبصر بن بیٹھے ہیں۔ مجھ سمیت ان میں سے اکثر ایسے ہیں جن کی سیاسی بصیرت کسی گلی محلے کے کونے پر بیٹھے چچا میاں سے زیادہ نہیں ہے۔ مگر چونکہ یہ الفاظ سے کھیلنا جانتے ہیں اور سوشل میڈیا کی شکل میں انہیں ایک طاقتور پلیٹ فارم میسر ہے، اسلئے بہت بار ایک سطحی بات کو بھی ماہرانہ تجزیئے کے طور پر پیش کرنے میں کامیاب رہتے ہیں۔ جن شعبوں میں ان کی مہارت رہی ہے، جس میں انہوں نے زندگی گزاری ہے اور جن پر لکھنے کی وجہ سے ہزاروں فیس بک فالوورز ان سے منسلک ہوئے تھے۔ آج وہ ان شعبوں یا موضوعات پر خال خال ہی قلم اٹھاتے ہیں۔ ان کا اب سارا زور بس اسی سیاسی بکھیڑے کے بیان پر رہتا ہے۔ یوں ہم ان قیمتی مضامین سے آج محروم ہیں جو وہ کبھی لکھا کرتے تھے اور جنہیں پڑھ کر قاری کی غیرمحسوس تربیت ہوتی تھی۔ ضرورت ہے کہ ہم لکھاری اس غلط روش کا ادراک کریں اور سیاسی تبصروں سے کہیں زیادہ ان موضوعات پر بھی مضامین لکھیں جن کی تحقیق پر فی الواقع ہم نے ایک عمر لگائی ہے۔
۔
====عظیم نامہ====

No comments:

Post a Comment