ایک علمی محفل میں شرکت کرکے واپس گھر جارہا ہوں۔ یہ ایک تجربہ کار اور
ذہین "عامل تنویم" یعنی ہپناٹسٹ کی کلاس تھی جس میں ہپناٹزم کے رموز سے
متعلق تعلیم دی گئی مگر جو جلد ہی مجھ سے مسلسل مکالمہ میں تبدیل ہوگئی۔
کوئی ڈھائی گھنٹے وہ انگریز ہپناٹسٹ اور میں اپنی اپنی سمجھ ایک دوسرے کے
سامنے رکھتے اور سمجھتے سمجھاتے رہے۔ لاشعور کیا ہے؟ ذہن اور دماغ میں کیا
فرق ہے؟ نفس یا انسان کے مخفی وجود سے کیا مراد ہے؟ خدا کون ہے؟ جہنم کیوں
ہے؟ فطرت انسانی کی کیا حقیقت ہے؟ کیا کوئی روحانی متوازی دنیا
بھی ہے؟ اگر ہے تو اس سے رابطہ کیسے ممکن ہے؟ مرنے کے بعد کیا ہوتا ہے؟
حقیقی سکون کیا ہے؟ سوچ ہوتی کیا ہے؟ قانون جازبیت یعنی لاء آف ایٹریکشن
کام کیسے کرتا ہے؟ صحائف الہامی ہیں یا لوگوں نے گھڑ لئے ہیں؟ رسول کی
ضرورت بھی ہے یا انسان مراقبہ و مجاہدے سے براہ راست وحی و الہام حاصل
کرسکتا ہے؟ سچ یا حقیقت کا کوئی وجود بھی ہے یا ہر کسی کا اپنا سچ ہے؟
۔
یہ اور اس طرح کے اور کئی سوالات موضوع بنے۔ وہ اپنے علم و تجربات سے استدلال پیش کرتی رہی۔ میں تائید و تنقید کی صورت اپنی علمی اور تجرباتی سمجھ قران حکیم کے زیر سایہ اسے پیش کرتا رہا۔ سچ یہ ہے کہ کئی زاویئے نمایاں ہوئے اور کئی باتیں سمجھنے کو ملی۔ یہ بھی امید ہے بلکہ یقین ہے کہ عاجز کی گفتگو نے بھی اسے اپنی فکری غلطیوں کو سمجھنے میں مدد دی ہوگی۔ نشست کی تفصیل چاہ کر بھی لکھنے سے قاصر ہوں کہ یہ موضوعات فیس بک پر شافی انداز میں بیان کرنا ممکن نہیں۔ لہذا اس اجمال پر ہی اکتفاء کیجیئے۔ ☺
۔
====عظیم نامہ====
۔
یہ اور اس طرح کے اور کئی سوالات موضوع بنے۔ وہ اپنے علم و تجربات سے استدلال پیش کرتی رہی۔ میں تائید و تنقید کی صورت اپنی علمی اور تجرباتی سمجھ قران حکیم کے زیر سایہ اسے پیش کرتا رہا۔ سچ یہ ہے کہ کئی زاویئے نمایاں ہوئے اور کئی باتیں سمجھنے کو ملی۔ یہ بھی امید ہے بلکہ یقین ہے کہ عاجز کی گفتگو نے بھی اسے اپنی فکری غلطیوں کو سمجھنے میں مدد دی ہوگی۔ نشست کی تفصیل چاہ کر بھی لکھنے سے قاصر ہوں کہ یہ موضوعات فیس بک پر شافی انداز میں بیان کرنا ممکن نہیں۔ لہذا اس اجمال پر ہی اکتفاء کیجیئے۔ ☺
۔
====عظیم نامہ====
No comments:
Post a Comment