Tuesday, 4 March 2014

دین کی محبت میں جھوٹ بولنا کیسا ہے ؟

دین کی محبت میں جھوٹ بولنا کیسا ہے ؟




جھوٹ بولنا گناہ ہے لیکن دین کو استمعال کرکے جھوٹ بولنا صرف گناہ نہیں بلکہ ایک شدید جرم ہے. آج یہ فتنہ عام ہے کہ آپ کو ایسے موبائل میسج ملیں گے جس میں لکھا ہوگا کہ " فلاں بزرگ کو ایک خواب آیا جس میں انہوں نے بی بی زینب کو دیکھا یا رسول اکرم صلی الله و الہے وسلم کی زیارت کی اور کہا کہ فلاں ذکر یا درود اتنی مرتبہ پڑھواور کم از کم دس سے بیس افراد کو آگے بھیجو. ساتھ ہی یہ دھمکی بھی مذکور ہوگی کہ ایک آدمی نے یہ پیغام آگے بھیجا تو اسے ایک بڑا مالی فائدہ ہوا اور ایک نے نہیں بھیجا تو اسکا ایکسیڈنٹ میں انتقال ہوگیا " .. اسطرح کے پیغام موصول ہوتے ہی ہمارے سادہ لوح بہن بھائی فوری طور پر اسے زیادہ سے زیادہ پھیلانے لگتے ہیں تاکہ برکت حاصل ہو یا کسی ممکنہ عذاب سے محفوظ رہیں. پہلی بات سوچنے کی یہ ہے کہ کوئی بھی بات بناء تصدیق کے ماننا یا دوسروں میں پھیلانا قرآن کی رو سے گناہ ہے. دوسری بات یہ کہ علماء کا اجماع ہے کہ نبی کے سوا کسی بھی انسان کا خواب شریعت میں ہرگز حجت نہیں ہے. تیسری بات کہ یہ تو پھر ممکن ہے کہ کوئی اچھا خواب آپ کی اپنی اصلاح کے لئے ہو، شرط یہ ہے کہ اس سے قران و سنّت کے کسی حکم کی نفی نہ ہوتی ہو .. لیکن کسی ایک آدمی کا ذاتی خواب پوری امّت کے لئے حجت ہو؟ یہ ہرگز ممکن نہیں. قران و سنّت کی واضح تعلیم کو چھوڑ کر اگر کوئی شخص دین کو ان جھوٹی بیساکھیوں پر چلانا چاہتا ہے تو وہ ایک عظیم غلطی کا ارتکاب کررہا ہے. اگر آپ کسی ایسے پیغام کے خالق ہیں تو ایک مجرم ہیں اور اگر ایسے پیغام کو خاموشی سے قبول کرکے آگے پھیلانے میں معاون ہیں تو مجرم کے خاموش ساتھی ہیں
.
کچھ عرصہ پہلے، میں دوستوں کی ایک محفل میں گیا.دیکھتا ہوں کہ سب دوست یار ایک کمپیوٹراسکرین کے گرد جمع ہیں اور سبحان الله ماشاءالله کے نعرے بلند ہورہے ہیں . میں بھی جذبہ ایمانی میں سرشار آگے بڑھا اور وجہ پوچھی، معلوم ہوا کہ ایک ویب سائٹ پر خبر ہے کہ جزیرہ نما عرب کے کسی ملک میں ایک ایسا درخت دریافت ہوا ہے جو با آواز بلند ! .. جی ہاں، با آواز بلند الله کی تسبیح بیان کر رہا ہے. زمین کا مالک درخت کو کٹوانا چاہتا ہے تاکہ ایک بلڈنگ تعمیر کرسکے لیکن جناب ہر جدید و قدیم نسخہ آزما لیا گیا لیکن وہ درخت کوئی نہیں کاٹ پایا.زمین کے مالک نے اسے کاٹنے پر ایک موٹی رقم انعام کی بھی رکھ دی ہے. یہی وہ ایمان افروز انکشاف تھا جسے جان کر میرے سارے دوست جھوم رہے تھے. میں نے بھی زور سے کہا ، سبحان الله !! .. بھائیوں یہ تو کمال ہو گیا ! ... مجھے تو یہ موسیٰ الہے سلام کی لاٹھی سے بھی بڑا معجزہ معلوم ہوتا ہے، اس پر فوری ایک لائیو ڈاکومینٹری بنانی چاہیے اور ہمیں اسی وقت گنیز بک یا دیگر اداروں کو اطلاع دینی چاہیے کہ دیکھ لو !آج اسلام کی حقانیت معجزاتی طور پر ثابت ہو چکی...... میرا یہ مشورہ سن کر سارے دوست خاموش، کسی کا کوئی جواب نہیں. وجہ یہ تھی کہ اندر ہی اندر وہ سب اس بات سے خوب واقف تھے کہ یہ سب جھوٹی کہانیاں ہیں اور ان کا حقیقت یا دین سے کوئی تعلق نہیں. لیکن کیونکہ یہ جھوٹ اسلام کا نام لیکر بولا گیا تھا، اسلیے کسی میں اتنی اخلاقی جرات نہ تھی کہ اسے رد کرسکے. اسطرح کی مافوق الفطرت کہانیوں کو خود سے گھڑ کر یا بناء تحقیق انہیں پھیلا کر ہم دین کی خدمت نہیں کرتے بلکے اسکا مذاق بنا دیتے ہیں. اہل علم جانتے ہیں کہ قرآن حکیم دین کی برہان ہے اور اپنی حقانیت ثابت کرنے کے لئے کسی جھوٹ کا محتاج ہرگز نہیں
====عظیم نامہ====

No comments:

Post a Comment