قران کا معجزاتی اسلوب
سوره یٰسین کی چالیسویں آیت میں ارشاد ہے کہ " نہ تو سورج ہی سے ہوسکتا ہے کہ چاند کو جا پکڑے اور نہ رات ہی دن سے پہلے آسکتی ہے۔ اور آسمان میں سب اپنے اپنے دائرے میں تیر رہے ہیں" ، حیرت انگیز بات یہ ہے کہ قران نے عربی کے جن الفاظ کا انتخاب کیا ہے وہ کچھ یہ ہیں "کل فی فلک .. یسبحون " .. غور کیجنے آپ "کل فی فلک" کو دونوں جانب سے پڑھیں گے تو ایک ہی جملہ بنے گا یعنی یہ الفاظ بھی تسبیح کے مدار کی طرح گھوم رہے ہیں (ک ل ف 'ی' ف ل ک). کیا یہ کسی انسان کے لئے ممکن ہے کہ وہ جملے میں اپنا ...مدعا بیان کرتے ہوے اس جملے کی عملی شکل بھی اس پیغام کے مطابق کردے؟ .. ایک اور مثال ملاحظہ ہو سوره مدثر کی تیسری آیت میں الله رب العزت نے محمد (ص) کو حکم دیا ہے کہ " اور اپنے پروردگار کی بڑائی کرو" .. خوبصورت بات یہ ہے کہ یہاں بھی جن الفاظ کا انتخاب کیا گیا ہے وہ ہیں "ربک فکبر" .. دونوں جانب سے پڑھ کر دیکھ لیجیے ایک ہی جملہ وجود اور ایک ہی ترتیب وجود پزیر ہوگی. (ر ب ک 'ف' ک ب ر). یہاں صرف دو امثال بیان کی گئی ہیں ورنہ قران اپنی زبان اور اسلوب دونوں حوالوں سے عجائب کا خزانہ ہے.
====عظیم نامہ====
No comments:
Post a Comment