Friday, 30 November 2018

شریف النفسی کا دور

شریف النفسی کا دور

Image may contain: 2 people, people smiling 
 
پچھلے دو روز سے پاکستانی عوام کو ایک چٹخارہ میسر آیا ہوا ہے. 'ھیلنا' نامی ایک امریکی شہری اپنی محبت 'کاشف' سے شادی کرنے کیلئے سیالکوٹ پاکستان پہنچ گئی اور جلد دونوں نکاح کے بندھن میں بندھ جائیں گے. چٹخارہ یہ ہے کہ 'ھیلنا' کی عمر اکیالیس برس جبکہ 'کاشف' کی عمر فقط اکیس برس ہے. بس پھر کیا ہے؟ پوری قوم کی ہنسی چھوٹ رہی ہے، دانت نکل رہے ہیں، فقرے کسے جا رہے ہیں کہ امریکی عورت نے پاکستانی بچہ گود لے لیا. لونڈا پھنسا لیا. یا پھر لڑکے نے امریکی شہریت کیلئے ہاتھ مار لیا. وغیرہ وغیرہ. دلچسپ بات یہ ہے کہ یہ وہی قوم ہے جو اس نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے امتی ہونے کی دعویدار ہیں جنہوں نے پچیس برس کی عمر میں چالیس برس کی حضرت خدیجہ رضی اللہ عنہا سے نکاح فرمایا تھا اور ان کے ساتھ ایک نہایت بہترین ازدواجی زندگی بسر کی تھی. جب یہی الزام کوئی دشمن اسلام آقا کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی ذات مبارک پر لگاتا ہے کہ معاذ اللہ ثم معاذ اللہ انہوں نے حضرت خدیجہ رضی اللہ عنہا سے نکاح مال و دولت کی لالچ میں کیا تھا تو اس پر آگ بگولہ ہوجاتے ہیں. مگر آج اس نوجوان پر بناء کچھ جانے یہ الزام لگاتے نہیں چوک رہے کہ اس کا یہ نکاح کا فیصلہ امریکی شہریت یا مال کی لالچ میں ہے. افسوس صد افسوس ہے.
.
بڑے بوڑھوں نے یہ رونا بھی ڈال رکھا ہے کہ ہمارا دور شریف النفسی کا دور تھا. اب تو اس کمبخت انٹرنیٹ نے کباڑا کر رکھا ہے. جسے دیکھو عشق کا مریض ہے. مان لیا کہ انٹرنیٹ نے رابطہ اتنا آسان بنا دیا ہے کہ مرد و عورت کے مابین تعلقات کے امکانات وسیع ہوگئے ہیں. مگر یہ سوچنا کہ ان بڑے بوڑھوں کا زمانہ بڑا پاک تھا، ہمارے نزدیک خود فریبی کے سوا کچھ نہیں. فرق فقط اتنا ہے کہ کل رقعے پھینکے جاتے تھے اور آج واٹس ایپ ہوتا ہے. کل چھتوں پر چڑھ کر تاکا جھانکی کرتے تھے اور آج فیس بک پر پروفائل گھومے جاتے ہیں. ہماری اکثریت انڈیا سے ہجرت کرکے آئی ہے. ذرا تکلف کرکے اپنے بڑے بوڑھوں کے دور کی تحقیق کیجیئے. کس کس کے کس کس سے چکر چلے ہیں؟ سب سامنے آجائے گا. معلوم ہوگا کہ تمام تر قدامت پسندی اور مذہبی اقدار کے باوجود بہت سی لڑکیاں اس وقت بھی بھاگ کر شادی کیا کرتی تھیں، اس وقت انٹرنیٹ پر جنسی بے راہ روی موجود ہے تو پہلے زمانے کے کئی لڑکے خاص طرح کا سینما اور مجرہ دیکھا کرتے تھے. دھیان رہے کہ ہم آج موجود بڑھتی ہوئی برائی کا انکار یا دفاع نہیں کر رہے. بلکہ اتنا سمجھا رہے ہیں کہ ماضی میں بھی سب حاجی غفور اور نیک پروین نہیں تھے.
.
جو بھی ہو تم پہ معترض، اس کو یہی جواب دو
آپ بہت شریف ہیں، آپ نے کیا نہیں کیا !
.

میری جانب سے تو 'ھیلنا' اور 'کاشف' کو شادی کی ڈھیروں مبارک اور نیک تمنائیں. باقی بحیثیت اجتماعی ہم ویسے ہی دوسروں کے معاملات میں ٹانگ اڑانے کے چیمپئن ہیں. لہٰذا اگنور اینڈ فکر ناٹ !
.
====عظیم نامہ====

No comments:

Post a Comment