پرفیکٹ رشتہ
ہم میں سے اکثر ایسا ہمسفر چاہتے ہیں جس سے ہمارا پرفیکٹ رشتہ قائم ہو۔ پھر
جب شادی کے کچھ عرصہ بعد ایک بیوی کو شوہر میں اور شوہر کو اپنی بیوی میں
من چاہی پرفیکشن نہیں ملتی تو غصے و مایوسی سے پکار اٹھتے ہیں کہ کوئی رشتہ
پرفیکٹ نہیں !۔ یہ بات گو اپنی اصل میں درست ہے مگر ایک زاویہ دیکھنے کا
یہ بھی تو ممکن ہے کہ ہر انسان کو ایک نہیں بلکہ بہت سے پرفیکٹ رشتے حاصل
ہوتے ہیں۔ کسی دوست کے ساتھ چائے پینا پرفیکٹ لگتا ہے۔ کسی استاد سے تعلیم
حاصل کرنا پرفیکٹ محسوس ہوتا ہے۔ کسی سے مذاق کرنا، کسی سے رومانس کرنا اور
کسی سے منطقی گفتگو کرنا پرفیکٹ معلوم ہوتا ہے۔ گویا مختلف رشتوں میں کچھ
نہ کچھ پرفیکٹ ہے۔ پرفیکٹ ہونے کا سارا بوجھ کسی ایک رشتے پر ڈال دینا کوئی
مناسب بات تو نہیں۔
۔
====عظیم نامہ====
۔
====عظیم نامہ====
No comments:
Post a Comment