ھیلمٹ

یورپ امریکہ سمیت تمام ترقی یافتہ ممالک میں موٹر سائیکل سواروں کی حفاظت
کیلئے خصوصی ہدایات دی جاتی ہیں. موٹر سائیکل سوار سر سے پاؤں تک حفاظتی
لباس پہن کر سواری کرتا ہے. جس میں خصوصی جیکٹ اور ٹراؤزر سے لے کر گھٹنوں
کہنیوں کی حفاظت کرنے والے پیڈز تک شامل ہوتے ہیں. سب سے زیادہ زور بہترین
ھیلمٹ خریدنے / پہننے پر دیا جاتا ہے جو باقی حفاظتی چیزوں سے زیادہ مہنگا
مگر مضبوط کوالٹی کا ہوتا ہے. ہر انسان ھیلمٹ کا بخوشی اہتمام کرتا ہے
کیونکہ سب جانتے ہیں کہ ایکسیڈنٹ کی صورت میں یہی ھیلمٹ ان
کی کھونپڑی ٹوٹنے اور موت ہونے سے محفوظ کرسکتا ہے. یہ بیوقوفی کی بحث
کبھی ہوتی ہی نہیں کہ ھیلمٹ پہنا جائے یا نہ پہنا جائے؟ جب ھیلمٹ ایک بار
ضرب برداشت کرتا ہے تو پھر اس جگہ سے ویسا مضبوط نہیں رہتا جیسا پہلے تھا
اور یوں اگلی بار کسی ایکسیڈنٹ کی صورت میں اسکی مدافعت کم ہونا ممکن ہے.
یہی وجہ ہے کہ اگر کبھی معمولی سا ایکسیڈنٹ بھی ہو جائے جس میں موٹر سائیکل
سوار کا ھیلمٹ زمین پر یا کسی اور سخت شے پر جالگے تو اس ھیلمٹ کو پھینک
کر نیا ھیلمٹ خریدا جاتا ہے. آپ نے یہی منظر کرکٹ میں بھی بارہا دیکھا
ہوگا کہ جب بلے باز کے ھیلمٹ پر تیز گیند جالگے تو فوری نیا ھیلمٹ منگوایا
جاتا ہے.
.
اپنے سر کے بارے میں انتہائی حفاظتی تدبیر ہر وہ انسان کیا کرتا ہے جس میں تھوڑا سا بھی شعور ہو. اگر پاکستان کے لاقانونیت بھرے معاشرے میں آج ھیلمٹ پہننے کی مہم چلائی جارہی ہے اور اس کا قانونی اطلاق کیا جارہا ہے تو ہمیں اس کا خیر مقدم کرنا چاہیئے. اگر آپ کے پاس اتنا پیسہ ہے کہ آپ موٹر سائیکل خرید سکیں تو پھر لازمی ہے کہ ھیلمٹ بھی خریدسکیں. یہ آپ ہی کی جان کی حفاظت ہے. ایسے مطالبے غیر عقلی و غیر حقیقی ہیں کہ ھیلمٹ آپ کو مفت دیا جائے. دنیا کی کوئی بھی حکومت یا پھر موٹر سائیکل کی کوئی بھی نمائندہ کمپنی ھیلمٹ مفت نہیں دیا کرتی. اسے خریدنا اور پہننا موٹر سائیکل سوار کی اپنی عقلی اور قانونی ذمہ داری ہے.
.
====عظیم نامہ====
.
اپنے سر کے بارے میں انتہائی حفاظتی تدبیر ہر وہ انسان کیا کرتا ہے جس میں تھوڑا سا بھی شعور ہو. اگر پاکستان کے لاقانونیت بھرے معاشرے میں آج ھیلمٹ پہننے کی مہم چلائی جارہی ہے اور اس کا قانونی اطلاق کیا جارہا ہے تو ہمیں اس کا خیر مقدم کرنا چاہیئے. اگر آپ کے پاس اتنا پیسہ ہے کہ آپ موٹر سائیکل خرید سکیں تو پھر لازمی ہے کہ ھیلمٹ بھی خریدسکیں. یہ آپ ہی کی جان کی حفاظت ہے. ایسے مطالبے غیر عقلی و غیر حقیقی ہیں کہ ھیلمٹ آپ کو مفت دیا جائے. دنیا کی کوئی بھی حکومت یا پھر موٹر سائیکل کی کوئی بھی نمائندہ کمپنی ھیلمٹ مفت نہیں دیا کرتی. اسے خریدنا اور پہننا موٹر سائیکل سوار کی اپنی عقلی اور قانونی ذمہ داری ہے.
.
====عظیم نامہ====
No comments:
Post a Comment