Thursday, 16 March 2017

پرانے و ناپسندیدہ کپڑے خیرات کرنا


پرانے و ناپسندیدہ کپڑے خیرات کرنا 



 سوال
السلام علیکم۔ جناب میں ایک مغربی ملک میں مقیم ہوں۔ حال ہی میں ہم نے جب اپنے گھر کی بڑے پیمانے پر صفائی کا فیصلہ کیا تو یہ بھی چاہا کہ تمام اضافی و ناپسندیدہ کپڑے نکال دیئے جائیں۔ لہذا کپٹروں کا ایک بڑا ڈھیر اکٹھا ہوگیا ہے۔ جن میں وہ کپڑے شامل ہیں جو یا تو ہمیں پسند نہیں یا پھر پرانے یعنی آوٹ آف فیشن ہیں۔ ہم نے ابتدا میں یہ سوچا کہ ان کپڑوں کو دور موجود ایک ایسی مستند چیرٹی آرگنائزیشن تک پہنچا دیں جو دیگر غریب ممالک میں ضرورت مندوں کو یہ پہنچادیتے ہیں۔ لیکن اب دل کو یہ خیال تنگ کررہا ہے کہ اپنے لئے نئے مہنگے کپڑے لینا اور اللہ کی راہ میں پرانے و ناپسندیدہ کپڑے دینا تو شائد بہت غلط ہے۔ اس سے بہتر تو ان کپڑوں کو دیگر غیر ضروری سامان کے ساتھ تلف کردیا جائے۔ آپ کا کیا مشورہ ہے؟
۔
جواب:
 وعلیکم السلام۔ دیکھیئے میرے بھائی۔ شیطان اپنے کام میں بہت ماہر و تجربہ کار ہے۔ وہ غلط فیصلے کو خوشنما بنا کر دیکھاتا ہے اور انسان کو پارسا بن کر غلط بات کی ترغیب دیتا ہے۔ جہاں یہ ایک حقیقت ہے کہ راہ خدا میں پرانا و ناپسندیدہ نہیں بلکہ اچھا اور من پسند مال دینا چاہیئے۔ وہاں دوسری حقیقت یہ بھی ہے کہ دنیا میں بیشمار لوگ ایسے ہیں جنہیں سخت سردی میں بھی پہننے کو کپڑے میسر نہیں۔ ایسے میں آپ کا اتنے سارے کپڑوں کو ان تک پہچانے کی بجائے تلف کردینا صریح ظلم ہے۔ چنانچہ بناء تامل ان کپڑوں کو اس قابل بھروسہ فلاحی ادارے تک پہنچائیئے اور بھروسہ رکھیئے کہ ان کپڑوں کو گھر کے کوڑے دان میں باآسانی ڈال دینے کی بجائے، دور قائم اس فلاحی ادارے تک لے جانے کیلئے آپ کو جو سفر کرنا ہوگا یا مشقت اٹھانی ہوگی، اس سب کا بہترین اجر آپ اپنے رب سے پائیں گے۔ ان شاء اللہ۔ ساتھ ہی اپنے اس احساس جرم کو زائل کرنے کیلئے اور شیطان کی اس چال کو الٹ دینے کیلئے فوری طور پر کم از کم دو چار نئے اور عمدہ کپڑوں کے جوڑے خریدیئے اور انہیں بھی ان بقیہ پرانے کپڑوں کیساتھ ساتھ مستحقین تک پہنچانے کا اہتمام کیجیئے۔ مجھے یقین ہے کہ آپ اسکی مالی استطاعت رکھتے ہونگے۔ میری دعا ہے کہ اللہ پاک آپ کے اس عمل اور صدقے کو بھرپور قبولیت عطا فرمائیں۔ آمین۔
۔
 ====عظیم نامہ====

No comments:

Post a Comment