توہین رسول ص اور مسلمان امت
یہ بات کوئی ڈھکی چھپی نہیں ہے کہ ہمیشہ سے یورپ سمیت دنیا بھر کے کتب خانے اسلام مخالف تصنیفات سے بھرے رہے ہیں. پچھلی کچھ دہائیوں میں تو اس میں ایسی غیرمعمولی تیزی آئی ہے کہ ایک اندازے کے مطابق، مذہبی تصنیفات میں سب سے زیادہ کتابیں رسول اکرم محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے دعویٰ رسالت کے خلاف لکھی گئی ہیں. ایسی بیشمار کتب ہمیشہ منظر عام پر آتی رہی ہیں جن میں وجود خدا سے لے کر دعویٰ رسالت تک پر شدید تنقیدات کی گئیں مگر تاریخ گواہ ہے کہ مسلمانوں نے اسکے جواب میں کسی کا سر نہیں پھوڑا، کسی کو زدوکوب نہیں کیا، کوئی واویلا نہیں مچایا بلکہ یا تو دلیل سے جواب دیا یا پھر خاموشی اختیار کی. وجہ صاف ہے کہ قران حکیم تو خود مکالمہ کی فضا کو فروغ دیتا ہے، وہ سوال پوچھنے اور دلیل سے بات کرنے کی حوصلہ افزائی کرتا ہے. وہ تشدد کی نہیں بلکہ احسن انداز دعوت کی تعلیم دیتا ہے.
.
معاملہ بگڑتا تب ہے جب کوئی اسلام مخالف شخص تہذیب کا دامن چھوڑ کر اور علمی رویہ ترک کرکے گندی زبان اور اسلوب اختیار کرلیتا ہے.، سوال یا دلیل کی بجائے کارٹون یا خاکے بنا کر تضحیک کرتا ہے، رسول عربی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے خلاف نازیبا الفاظ استمعال کرتا ہے. یہی وہ مقام ہے جہاں اکثر اوقات عالم اور ان پڑھ دونوں طرح کے امتی ایک ہوجاتے ہیں. غیرت ایمانی ایسے جکڑتی ہے کہ گنہگار ترین انسان بھی سراپا احتجاج بن جاتا ہے. شرعی احکام بھول جاتے ہیں. یہ ایسی دیوانہ وار محبت ہے جس میں گستاخ کا قتل تو ایک طرف وہ امتی اپنا ہاتھ خود کاٹ کر اپنے جسم سے جدا کرسکتا ہے اور اپنے گھر کو خود آگ لگاسکتا ہے. میں یہ نہیں کہہ رہا کہ ایسا کرنا درست ہے. ظاہر ہے ایسا کرنا شریعت اور قانون دونوں اعتبار سے قابل گرفت ہے اور ہم اس عمل کو ہر ممکن انداز میں روکیں گے. مگر یہ مومن کا وہ بریکنگ پوئنٹ ہے جہاں وہ نتیجہ سے ماوراء ہوجاتا ہے. اسی لئے لازم ہے کہ مسلمانوں کے ملک میں اس ضمن میں سخت قانون سازی ہو اور توہین رسالت کو ناممکن بنادیا جائے. ساتھ ہی اس بات کو باور کروایا جائے کہ شاتم رسول سمیت کسی بھی مجرم کو کوئی فرد ازخود سزا نہیں دےسکتا. البتہ دنیا کو یہ سمجھنا ہوگا کہ مومن ایک بار اپنے والدین کے خلاف تو گالی برداشت کرسکتا ہے مگر اپنے محسن محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے خلاف گندی زبان برداشت نہیں کرسکتا. مجھے حیرت ہوتی ہے ان احباب پر جو ملحدین کی گستاخی رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر مبنی پوسٹوں کو نہ صرف گوارا کرتے ہیں بلکہ بعض اوقات لائیک بھی کررہے ہوتے ہیں. یاد رکھیں مخالف نقطہ نظر کیلئے برداشت ایک چیز ہے اور غیرت ایمانی کا سودا کرلینا بلکل دوسری چیز.
.
====عظیم نامہ====
No comments:
Post a Comment