عقل
انسانی عقل کیلئے لازم ہے کہ وہ اپنے احساس حاکمیت کے باوجود ' فطرت' سے مطابقت پیدا کرے اور 'وحی الٰہی' کو خود پر نگران تسلیم کرلے. انسان کے شعوری ارتقاء میں عقل کا اضطراب، جستجو اور کردار کلیدی حیثیت رکھتا ہے مگر اس بدیہی حقیقت کے باوجود بھی عقل کو کامل حاکمیت دے دینا سراسر بے عقلی ہے. یہاں یہ جان لیجیئے کہ راقم کا مطلوب عقل کی تحقیر نہیں ہے بلکہ یہ تو انسانیت کا وہ نمائندہ وصف اور اعجاز ہے جو اسے دیگر مخلوقات سے ممتاز کرتا ہے. سمجھانا فقط اتنا مقصود ہے کہ ہر مخلوق اپنے وجود و صفات میں محدود ہوا کرتی ہے. عقل بھی اپنی تمام تر وسعتوں کے باوجود ایک مخلوق ہی ہے لہٰذا اسکی بھی حدود متعین ہیں. جنہیں پہچان لینا ہی عقلمندی ہے اور جن سے تجاوز کی ہر کوشش ایک لاحاصل حماقت ہے
.
تفسیر ہستی کیا ہوگی ؟ ... انسانی فہم کے حلقہ میں ؟
جو عقل کی مکڑی بنتی ہے، وہ فکر و نظر کا جالا ہے
.
====عظیم نامہ====
No comments:
Post a Comment