Thursday, 11 February 2016

شہاب نامہ


شہاب نامہ



شہاب نامہ - ایک ایسی کتاب کہ جسے پڑھنے کا مشورہ مجھے بہت سے احباب نے دیا. آج میں ان کا تہہ دل سے شکریہ ادا کرتا ہوں کہ انکی دی گئی ترغیب کی وجہ سے میں نے حال ہی میں اس کا مطالعہ مکمل کر لیا. یہ واقعی ایک ایسی کتاب ہے جو پڑھنے سے تعلق رکھتی ہے. قریب قریب ساڑھے آٹھ سو صفحات پر مشتمل اس کتاب میں تحریک پاکستان، ہندوستان سے علیحدگی کی وجوہات، سکھوں ، انگریزوں اور ہندؤں کی چالبازیاں ، پس پردہ سامراجی حقیقتیں ، پاکستان کے نمایاں ترین سیاستدانوں کا اصل چہرہ، انسانی نفسیات، مذہب، روحانی وارداتیں اور بہت بہت کچھ موجود ہے. قدرت الله شہاب کی یہ آپ بیتی قاری کو اپنے سحر میں جکڑے رکھتی ہے. وہ اتفاق اختلاف کرتا ہے مگر کتاب بند نہیں کر پاتا. شہاب صاحب کی حیران کن حد تک صاف گوئی پڑھ کر یہ بات سمجھ آنے لگتی ہے کہ ممتاز مفتی کیوں انہیں اپنا مرشد بنائے بیٹھے تھے. ابن انشاء ، اشفاق احمد ، بانو قدسیہ اور واصف صاحب کیوں انہیں اپنے حلقہ احباب میں ممتاز رکھتے تھے. مجھے اعتراف ہے کہ کتاب پڑھتے ہوئے دو مقامات ایسے آئے جہاں میں اپنے آنسو نہیں روک پایا. پہلا ان کا سفر حج اور دوسرا ان کی بیوی عفت شہاب کی وفات .. الفاظ قلم سے نکلتے ہیں اور قاری کے سینے میں پیوست ہوجاتے ہیں. روحانی معاملات اور حاضرات روح سے متعلق ان کے تجربے بہت سے سوالات کھڑے کردیتے ہیں. جو اب ان کی وفات کے بعد شاید تشنہ ہی رہیں گے. بہرکیف میرا آپ سب کو مشورہ ہے کہ اگر کتب پڑھنے کا شوق رکھتے ہیں تو امید ہے کہ شہاب نامہ پڑھنا آپ کو سوچ کے نئے زاویے فراہم کرے گا. الله پاک قدرت الله شہاب اور عفت شہاب دونوں کو جنت 
کے اونچے درجات عطا فرمائے آمین

====عظیم نامہ====

No comments:

Post a Comment