مذہبی دانشور اور گناہوں کی تشہیر
مجھے شدید حیرت ہوتی ہے کہ دینی علم اور رجحان رکھنے والے احباب اپنی فیس بک وال سے فحش ویڈیوز یا تصاویر شیئر کیسے کرلیتے ہیں ؟
.
کیا وہ نہیں جانتے کہ دعوت، مزاح یا کسی بھی اور وجہ کو بنیاد بناکر کسی عریاں یا نیم عریاں پوسٹ کی تشہیر دین میں شدید ممنوع ہے ؟
.
کیا وہ واقف نہیں کہ جب وہ دینی علوم پر روز تبصرہ فرماتے ہیں تو لوگ ان کے ہر عمل کو دین کے مبلغ کا فعل سمجھتے ہیں ؟
.
کیا انہیں علم نہیں کہ خدا گناہ چھپانے والے کے گناہ معاف کرتا ہے مگر اس کی تشہیر کرنے والے کو کبھی معاف نہیں کرتا ؟
.
کیا وہ واقعی اتنے ناسمجھ ہیں کہ یہ نہیں سمجھ پاتے کہ انکی کسی ایسی پوسٹ کو دیکھنے والا ہر شخص ان کے گناہ کو مزید سنگین بنا دیتا ہے ؟
.
کیا وو فی الواقع نہیں دیکھ پاتے کہ جیسے اچھی بات کا پھیلانا صدقہ جاریہ ہے ویسے ہی گناہ کو سوشل میڈیا جیسی جگہ پر پھیلانا گناہ جاریہ ہے ؟ جو ممکن ہے انکے مرنے کے بعد بھی جاری رہے ؟
.
الله کے بندوں ! میں خود کوئی پارسا نہیں بلکہ تم سے کہیں زیادہ گنہگار ہوں مگر اتنی عقل مجھ عاصی کو بھی ہے کہ مذاق یا چٹخارے کیلئے کسی گناہ کی یوں ترویج کرنا کبیرہ گناہ ہے، جرم ہے، سرکشی ہے. یہ کیا معاملہ ہے کہ ایک جانب تم صبح شام دین کی اور نیکی کی باتیں کرو اور دوسری جانب گناہوں کی تشہیر کرکے لایکس اور کمنٹس سمیٹو .. یا پھر تمہارے لئے دین پر بات کرنا ایسا ہی ہے جیسے کرکٹ یا سیاست پر بات کرلینا ؟ .. میرے تلخ لہجے کو معاف کرنا اور اس پیغام کو سمجھنا جو راقم کا مطلوب ہے.
.
====عظیم نامہ====
No comments:
Post a Comment