معرفت کا سفر
معرفت ایسا سفر ہے جس کا کوئی راستہ نہیں. راستے دور جانے کیلئے ہوتے ہیں اور یہاں کہیں جانا نہیں ہے بلکہ خود کو پانا ہے. خود شناسی ہی اکثر خدا شناسی کا دروازہ کھول دیتی ہے. چنانچہ معرفت کوئی مافوق الفطرت عمل نہیں بلکہ شعوری دریافت کا نام ہے. خدا کو ماننا خوب ہے، خدا کو جاننا خوب تر ہے اور خدا کو جان کر ماننا عارف بنادیتا ہے.
.
====عظیم نامہ====
No comments:
Post a Comment