Monday, 21 March 2016

خشوع و خصوع



خشوع و خصوع




نماز کے دوران خشوع و خصوع کیلئے محض دو باتوں کا حصول درکار ہے 
.
١. احساس حضوری 
٢. تلاوت ، ازکار اور افعال کی سمجھ 
.
اگر یہ دونوں باتیں حاصل ہوجائیں تو انشاللہ خشوع و خصوع کی کیفیت خودبخود وجود پر طاری ہو جائے گی. 
.
یعنی اول یہ عاجزی و حضوری کا احساس کہ میں رب کائنات کے سامنے حاضر ہوں، اپنے مالک سے مخاطب ہوں 
اور دوئم ہر لفظ و رکن کو شعور سے سمجھ کر ادا کرنا 
.
اب یہ مرحلہ کہ ان دونوں باتوں کو حاصل کیسے کیا جائے؟ تو جناب جیسے عملی دنیا میں کسی بھی شعبہ میں طاق ہونے کیلئے مشق کرنا ہوتی ہے. اسی طرح نماز میں خشوع و خضوع کی بھی مشق کرنی ہوگی. کچھ بزرگ ان مشقوں کو مجاہدہ ، مراقبہ وغیرہ کی تعبیرات سے بھی موسوم کرتے ہیں. گو راقم کی رائے میں اسے خشوع و خضوع کی مشق کہنے پر اکتفاء کرنا چاہیئے. 
.
لازم ہے کہ پہلے آپ ان دونوں اہداف کو اپنے ذہن میں راسخ کرلیں. اسکے بعد انشاللہ کسی روز اس کے حصول کے ممکنہ طریق بھی زیر گفتگو لائیں گے. 
.
====عظیم نامہ====

No comments:

Post a Comment