نہیں ... معزرت !
.
سوال: کیا آپ اپنی وال پر فلاں چیرٹی یا فلاں مدرسے یا فلاں احتجاج کا اشتہار شائع کردیں گے؟
.
جواب: نہیں معزرت. آپ کا مقصد بہت عمدہ ہے. میری نیک تمنائیں آپ کے ساتھ ہیں مگر مجھے باقائدگی سے ایک سے بڑھ کر ایک اچھے مقصد کے پیغام ملتے رہتے ہیں. میں ان سب کو اگر اپنی وال پر شائع کرتا رہوں تو اسے قارئین پسند نہیں کریں گے.
.
سوال: فلاں فلاں واقعہ ہوا ہے. اس پر آپ تحریر لکھیں !
.
جواب: نہیں معزرت. میں فرمائشی تحریریں نہ لکھتا ہوں اور نہ نہ لکھ پاتا ہوں. میں فقط وہی لکھتا ہوں جس میں اس وقت میرا ذہن مصروف فکر ہو اور جسے میں ذاتی طور پر حق مانتا ہوں.
.
سوال: کیا آپ فلاں موضوع پر مجھے تقریر لکھ دیں گے؟
.
جواب نہیں معزرت. ممکن ہے کہ میری فیس بک پر موجودگی سے آپ کو لگے کہ اس بندے کے پاس بہت وقت ہے. مگر سچ یہ ہے کہ میں کسی عام نوکری پیشہ انسان کی طرح صبح سے شام تک جاب کرتا ہوں. پھر ایک عدد گھر بیگم اور بیٹی کے ساتھ سنبھالتا ہوں. یہ ممکن نہیں ہے کہ میں اسکول کالج کیلئے تقریر لکھ لکھ کر دوں
.
سوال: کیا آپ فلاں پوسٹ پر سوالات کے جوابات دیں گے؟
.
جواب: نہیں معزرت . میرے پاس اپنی وال بھگتانا ہی بھاری پڑتا ہے. لہٰذا دیگر وال پر جا کر علامہ بننا میرے لئے ممکن نہیں. آپ اپنا سوال ان باکس کر دیں. مجھے جب وقت ملے گا تو دیکھ کر رپلائی کردوں گا
.
سوال: کیا آپ میری فلاں تحریر اپنی وال پر شائع کردیں گے تاکہ زیادہ لوگوں تک بات پہنچے؟
.
جواب: نہیں معزرت. ہر کسی کی وال اس کے اپنے خیالات و پسند کی عکاس ہوتی ہے. لہٰذا یہ فیصلہ ہر شخص کی انفرادی صوابدید پر چھوڑ دینا چاہیئے کہ وہ کیا شیئر کرے؟ میرا اپنا مزاج یہ ہے کہ میں صرف اپنی تحریریں ہی وال پر شائع کرتا ہوں. شاذ ایسا ہوتا ہے کہ کوئی دوسری تحریر مجھے اپنے خیالات کی اتنی بہترین عکاس محسوس ہو کہ میں اسے بھی وال کی زینت بنادوں.
.
====عظیم نامہ====
No comments:
Post a Comment