Wednesday, 13 July 2016

ایک مشورہ



ایک مشورہ


.
اللہ رب العزت کا احسان ہے کہ نماز اور روزے جیسی عبادات کے ذریعے حقوق اللہ کا کچھ نہ کچھ باقاعدہ اہتمام روزانہ کی بنیاد پر ہم سب مسلمان کر پاتے ہیں. البتہ حقوق العباد کے حوالے سے کوئی باقاعدہ اہتمام ہم میں سے اکثر نہیں کر پاتے. مشورہ ہے کہ یہ ارادہ کر لیجیئے کہ ہر روز کوئی بھی ایک نیکی کم از کم پورے شعور اور ہوش و حواس سے انجام دیں گے. پھر ہر رات سونے سے قبل اس نیکی کو یاد کر کے اللہ کا صدق دل سے شکر ادا کریں گے کہ ان ہی کی توفیق سے یہ موقع ہمیں میسر ہوا.شعوری طور پر انجام دی گئی اس نیکی کی نوعیت بظاہر کتنی ہی معمولی کیوں نہ معلوم ہو مگر اسے حقوق العباد سے متعلق ہونا چاہیئے اور اس کی انجام دہی حتی الامکان حد تک خفیہ ہو . یعنی یہ عمل خالص آپ کے اور آپ کے رب کے درمیان راز رہے. ضروری نہیں ہے کہ ہر بار کسی کی مالی مدد ہی کی جائے بلکہ کبھی کسی بیمار کی عیادت کرلینا، کسی کی تدفین میں عملی حصہ لینا، کسی کی صلاح کروادینا، راستے کی کسی رکاوٹ کو صاف کردینا، کسی کے گھر کی شفٹنگ میں مدد کردینا، کسی دکھی انسان کو محبت سے حوصلہ دینا، کسی کی نوکری کیلئے کوشش کرنا، کسی بچے کو کچھ اچھا سبق پڑھا دینا، کسی کو اپنی سواری پر لفٹ دے دینا، کسی کیلئے بس میں اپنی جگہ خالی کردینا اور ایسے ہی لاتعداد مواقع ایسے ہیں جو باآسانی ہر انسان کو روز میسر آسکتے ہیں. بس ارادہ و اخلاص چاہیئے. ذرا چشم تصور سے سوچیئے کہ اگر میں اور آپ روز ایک حقوق العباد کی نیکی کا عمل اپنی عادت بنالیں تو ایک ایک کرکے روز محشر ہمارے پاس کتنے ایسے گواہ موجود ہوں گے جو ان شاء اللہ ہمارے حق میں گواہی دیں سکیں گے؟
.
(نوٹ: اس مشورے کی پہلی مخاطب میری اپنی ذات ہے) 
.
====عظیم نامہ====

No comments:

Post a Comment