Wednesday, 13 July 2016

کیا رشتے آسمانوں پر بنتے ہیں؟


کیا رشتے آسمانوں پر بنتے ہیں؟ 





سوال:
بھائی کیا رشتے آسمانوں پر بنتے ہیں؟ اگر ہاں تو ہمارے والدین اچھا رشتہ ڈھونڈنے کی اتنی کوشش کیوں کرتے ہیں؟ جو نصیب میں ہے وہ تو خود ہی مل جائے گا؟
۔
جواب:
کیسے مزاج ہیں بہن کے ؟
۔
ایک لطیفہ ہے کہ جوڑے بنتے آسمانوں میں ہیں مگر ذلیل زمین پر ہوتے ہیں۔ 
۔
خیر یہ تو مزاح کی بات ہے۔ سنجیدہ جواب یہ ہے کہ صرف رشتے ہی نہیں بلکہ ہر معاملہ جیسے رزق، شفا، کامیابی وغیرہ آسمانوں میں ہی طے ہوتا ہے۔ مگر یہ طے ہونا تقدیر میں مختلف واقعات، عوامل، کوشش اور دعا وغیرہ سے مشروط ہوتا ہے۔ اب مثال کے طور پر تقدیر میں کچھ یوں لکھا ہوسکتا ہے کہ یہ اللہ کی بندی اگر فلاں وقت دعا کرے گی اور اتنی کوشش کرے گی تو اس کا فلاں کام ہوجائے گا اور اگر نہیں کرے گی تو نہیں ہوگا۔ یہ بھی لکھا ہوسکتا ہے کہ کوشش کے باوجود بھی یہ کام نہیں ہوگا مگر اس کوشش اور دعا کے بدلے اس پر سے فلاں مصیبت ہٹا لی جائے گی اور فلاں کام آسان کردیا جائے گا اور روز آخرت فلاں اجر دیا جائے گا۔ تقدیر میں کس وقت کیا لکھا ہے؟ یہ اللہ کا علم ہے جسے ہم بندے حتمی طور پر نہیں جان سکتے۔ البتہ ہم یہ جانتے ہیں کہ شریعت نے ہمیں کوشش اور دعا کا مکلف کیا ہے۔ نتیجہ بہرکیف اللہ ہی کے ہاتھ میں ہے۔ اطمینان رکھیں کہ آپ کی محنت اور دعا اللہ پاک کی مجموعی مصلحت کی وجہ سے اس وقت رنگ نہ بھی لائے تب بھی وہ ضائع نہ کی جائے گی اور کسی دوسرے وقت اس کا اجر آپ کو حاصل ہوجائے گا۔ پھر یہ قوی امکان تو ہے ہی کہ اللہ پاک آپ کی محنت و دعا کا متوقع نتیجہ آپ کو عطا کردیں۔ بس یہ یاد رکھیں کہ اپنی پوری کوشش کرنا ہم پر فرض ہے۔ اب دیکھیئے یہ اللہ کے علم میں ہے کہ آپ فلاں کلاس میں پاس ہونگی یا فیل مگر اچھے سے پڑھائی کرنا آپ پر فرض ہے۔ اللہ پاک جانتے ہیں کہ فلاں مریض صحت یاب ہوگا کہ نہیں مگر علاج کروانا اس پر لازم ہے۔ اللہ پاک واقف ہیں کہ فلاں کیلئے کتنا رزق طے ہے مگر اسکے لئے ہاتھ پائوں مارنا اس پر فرض ہے۔ ٹھیک ایسے ہی اللہ پاک کو خوب پتہ ہے کہ کس کا جوڑا کس سے بننا ہے مگر اسکے لئے کوشش ضروری ہے۔ امید ہے کہ کچھ بات واضح ہوئی ہوگی۔ واللہ اعلم بلصواب
۔
====عظیم نامہ====

No comments:

Post a Comment