ابلیس کا جال
شیطان تحمل پسند اور مستقل مزاج طبیعت رکھتا ہے. اس کا حملہ اچانک نہیں ہوتا بلکہ اس کے پیچھے ایک پورا پلان کام کرتا ہے. ذیل میں شیطان کے طریقہ واردات کا مرحلہ وار جائزہ لیا جارہا ہے جو وہ انسان کو اپنے جال میں جکڑ لینے کے لئے استعمال کرتا ہے.
.
١. سب سے پہلے وہ آپ کے دل میں نفس امارہ کے ذریعے وسوسہ ڈالتا ہے. مثال کے طور پر وہ آپ کو محض اتنی معلومات دے کر خاموش ہوجاتا ہے کہ فلاں مقام اور وقت پر آپ کا مرغوب گناہ کا موقع موجود ہے. اتنا کہہ کر وہ ممکن ہے کہ آپ کو کچھ عرصہ کیلئے آزاد چھوڑ دے.
.
٢. اگر آپ نے شیطان کے پہلے قدم پر تعوز نہیں پڑھی یا الله عزوجل کی پناہ نہیں مانگی تو پھر وہ آھستہ آھستہ آپ کو اس خاص گناہ کی جانب رغبت دلانا شروع کرتا ہے. اس سے متعلق اضافی معلومات دیتا ہے.
.
٣. اگر اس دوسرے مرحلہ پر بھی لاحول نہ پڑھی اور الله پاک سے مدد نہ مانگی تو اب وہ آپ کے دل میں اس گناہ کا خود ساختہ بیج بونے میں کامیاب ہوجاتا ہے جو مسلسل اس گناہ کی چاہت پیدا کرتا رہتا ہے. ساتھ ہی وہ آپ کی توجہ دوسرے کاموں میں الجھائے رکھتا ہے تاکہ اپ کی توجہ اس مہلک بیج کو اکھاڑنے کی جانب نہ جاسکے.
.
٤. جب اس حربہ میں اسے کامیابی مل جاتی ہے تو اب وہ چاروں اطراف سے حملہ کرتا ہے. اگر گناہ فحاشی کی نوعیت کا ہے تو جذبات کو بھڑکاتا ہے اور اگر اس کی قسم منکر کی ہے تو عقل کو زیر کرتا ہے.
.
٥. اس درجہ پر اب وہ اس گناہ کو آپ کے لئے مزین بنادیتا ہے. اسے آسان، خوبصورت اور دل کش کر کے پیش کرتا ہے. اس موقع پر اس گناہ کے قریب لے جانے والے ذرائع آپ کو بہم پہنچاتا ہے.
.
٦. اب چونکہ شیطانی جڑیں آپ کے شعور میں پھیل چکی ہیں لہٰذا اب آپ کو حتمی دعوت گناہ دی جاتی ہے کہ بس اب کر ڈالو.
.
٧. جب گناہ ہو جائے تو اب شیطان جان لڑا دیتا ہے کہ آپ توبہ کی جانب راغب نہ ہوں بلکہ آھستہ آھستہ گناہ کی ندامت دل سے رخصت ہو جائے. کچھ ہی عرصہ میں وہ دوبارہ آپ کو اسی گناہ کی جانب مائل کرنے لگتا ہے.
.
٨. اب اس گناہ کو ایک ایڈ-کشن یعنی لت کی طرح وہ آپ سے چمٹا دیتا ہے. آپ ایسے نفسیاتی ٹریپ میں جا پھنستے ہیں جہاں آپ اپنے رب کی رحمت سے مایوس ہوجاتے ہیں. اس مقام پر آپ کو معلوم ہوتا ہے کہ یہ گناہ آپ کوا اندر ہی اندر برباد کررہا ہے ، آپ کا ایمان تباہ ہورہا ہے مگر کسی نشہ کرنے والے کی مانند آپ جان کر بھی اس گندی عادت کو نہیں ترک کر پاتے.
.
ابلیس کے اس جال کو کسی بھی مرحلہ پر توڑنے کا واحد راستہ سچی توبہ اور استغفار کا ہے. شیطان کے اس آٹھ نکاتی حملے میں جتنا پہلے انسان سنبھل جائے گا، اتنا ہی اس کا نکلنا آسان ہوگا. جتنی دیر کرے گا، اتنا ہی یہ ٹریپ اس کے لئے دشوار تر ہوتا جائے گا. الله پاک ہمیں خطوات الشیطان سے محفوظ رکھے اور فوری رجوع کرنے والا بنا دے. آمین یا رب العالمین .
عظیم نامہ
No comments:
Post a Comment