تجربہ کے بغیر نوکری
'نوکری تجربہ کے بغیر نہیں مل سکتی لیکن تجربہ نوکری کے بغیر نہیں مل سکتا'
.
اکثر نوجوان اپنی پہلی نوکری ڈھونڈھتے وقت اسی عجیب منطق سے تنگ رہتے ہیں. کمپنیاں انہیں تجربہ نہ ہونے کی وجہ سے نوکری نہیں دیتی اور نوجوان یہ دہائی دیتا رہ جاتا ہے کہ اگر سب یہی کہہ کر نوکری نہیں دیں گے تو مجھے تجربہ ملے گا کیسے؟ .. آپ نے کسی بھی فیلڈ میں ڈگری مکمل کی ہو، یاد رکھیں جب آپ یونیورسٹی سے نکل کر عملی دنیا میں اتریں گے تو آپ اکیلے نہیں ہونگے بلکہ آپ ہی جیسے یا شائد آپ سے بہتر ہزاروں دوسرے نوجوان بھی متفرق یونیورسٹیوں سے پاس آؤٹ ہو کر آپ کے مقابلے میں موجود ہونگے. مارکیٹ میں اگر نوکریاں پچاس ہیں تو ان نوکریوں کے لئے انٹرویوز کے طالب سینکڑوں میں ہوں گے. گویا ایک انار سو بیمار والا ماجرا نظر آئے گا. ایسے میں نوکری کا حصول جوئے شیر لانے کے مترادف ہے. اس پر بہت سی کمپنیوں کی یہ نرالی منطق کہ آپ کو نوکری اسلئے نہیں مل سکتی کیونکہ آپ کے پاس تجربہ نہیں ہے. چند کمپنیاں ہی ایسی ہوں گی جو بناء تجربے کے افراد کو یعنی 'فریش پاس آؤٹس' کو ایک مناسب تنخواہ پر رکھنے کو تیار ہوں. ظاہر ہے ان تھوڑی نوکریوں پر مقابلے کا جو عالم ہوگا، اس کا اندازہ آپ کرسکتے ہیں. سفارش یا رشوت سے ان پوزیشنوں کو ہتھیانے والے بھی جابجا موجود ہونگے. ایسے میں جاب کے متلاشی نوجوانوں پر مایوسی و غصہ طاری ہوجانا فطری بات ہے.
.
اس صورتحال سے ایک نوجوان کیسے بچے اور کیسے کامیاب ہو؟ ضروری ہے کہ نوجوان اپنی ڈگری مکمل کرنے کے دوران دو باتوں کا لازمی اہتمام کریں. پہلا یہ کے اپنی فیلڈ سے متعلق ایسے اضافی کورسز بھی ساتھ ساتھ کریں جن کی مارکیٹ میں مانگ ہو. جیسے آئی ٹی کی ڈگری کا طالبعلم ساتھ ساتھ کسی 'کمپیوٹر لینگویج' کی انٹرنیشنل سرٹیفکیشن بھی پاس کرلے یا 'ایم بی اے' کا طالبعلم فائنانس کا مختصر کورس کرلے. دوسرا اس بات کو یقینی بنائے کہ ڈگری کے ساتھ ساتھ ایک، دو سال پارٹ ٹائم 'انٹرن شپ' (بناء معاوضہ نوکری) کرتا رہے. کوشش سے ایسی انٹرن شپس مل جاتی ہیں جو آپ کو معمولی سے پیسے دے کر رکھ لیتی ہیں جس سے سفر کا کرایہ وغیرہ پورا ہوجاتا ہے. انٹرن شپ کیلئے کمپنی جتنی بڑی ہو اتنا اچھا ہے مگر اگر بڑی نہ بھی ہو تب بھی ضرور اختیار کرلیں. اضافی کورسز اور انٹرن شپ سے فائدہ یہ ہوگا کہ آپ ڈگری کے بعد انٹرویوز دیتے ہوئے سب سے زیادہ نمایاں ہوجائیں گے لہٰذا آپ کیلئے من پسند جاب کا حصول آسان ہو جائے گا. پھر اس بات کا بھی قوی امکان ہے کہ اگر آپ نے انٹرن شپ دل لگا کر کی اور اپنی صلاحیت ان پر ثابت کردی تو وہی کمپنی آپ کو جاب آفر کردے. ایسا ہونا بہت عام ہے اور اس میں کمپنی کا اپنا فائدہ ہے کہ ایک ایسا ملازم ہاتھ آجاتا ہے جو پہلے ہی اس مخصوص ملازمت میں ماہر ہے. ممکن ہے کہ کسی قاری کو ڈگری کے ساتھ ساتھ اضافی کورس کرنا اور پارٹ ٹائم نوکری کرنا ناممکن محسوس ہو مگر نہیں یہ بلکل ممکن ہے اور بہت سے عقلمند طالبعلم یہی کیا کرتے ہیں. گو اس میں محنت زیادہ ہے مگر اسی لئے تو کہتے ہیں کہ محنت رنگ ضرور لاتی ہے.
.
====عظیم نامہ====
No comments:
Post a Comment