تلاوت
نماز کے قیام میں سورہ الفاتحہ لازمی ہے. اس کی تلاوت کے بعد جو قران حکیم پڑھا جاتا ہے، اس کے کئی طریق ہوسکتے ہیں
.
1. آپ کوئی بھی ایک سورہ تلاوت کرلیں جیسے سورہ الاخلاص
.
22. آپ ایک سے زائد سورتوں کی ایک ہی رکعت میں تلاوت کرلیں. یہ سورتیں دو، تین، چار یا اس سے بھی زائد ہوسکتی ہیں. جیسے سورہ الکافرون، سورہ الاخلاص، سورہ الفلق اور سورہ الناس ایک ساتھ.
.
3. تلاوت میں سورتوں کی ترتیب اگر قران حکیم کے موجودہ نظم کے مطابق ہو تو احسن ہے مگر اگر ترتیب آگے پیچھے ہو جائے جیسے سورہ الناس پہلے پڑھ لی اور سورہ الکوثر بعد میں تب بھی نماز میں ان شاء اللہ کوئی نقص نہ آئے گا. یہ بھی سنت سے ثابت ہے. بہتر ہے کہ اسے مستقل عادت نہ بنائیں.
.
4. آپ سورہ کی تلاوت کرنے کے بجائے کوئی تین یا زائد آیات کی بھی تلاوت کرسکتے ہیں جو حجم میں قران حکیم کی مختصر ترین سورت یعنی او سورہ الکوثر یا سورہ العصر کے برابر یا زیادہ ہو.
.
5. اگر طویل ہو تو آپ ایک آیت بھی تلاوت کرسکتے ہیں جیسے آیت الکرسی
.
66. اگر ایک ہی سورہ دونوں رکعات میں پڑھی تب بھی نماز ہو جائے گی. گو کچھ کے نزدیک فرض نماز میں بناء عذر ایک ہی سورت کی تمام رکعات میں تلاوت مکروہ ہے اور فرض کے علاوہ نمازوں میں مکروہ نہیں ہے. یاد رہے کہ کسی بات کا مکروہ ہونا ایک بات ہے اور حرام ہونا دوسری بات
.
77. اگر کسی ایک سورہ جیسے سورہ الاخلاص سے آپ کو شدید دلی لگاؤ ہے تو آپ اسے اکثر یا ہمیشہ دیگر سورتوں کی تلاوت کے ساتھ شامل کرسکتے ہیں. احادیث میں ایک واقعہ ایسا موجود ہے جس میں رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک صحابی رض کے ہمیشہ سورہ الاخلاص دیگر سورتوں کی تلاوت سے قبل پڑھنے کو منع نہیں کیا. گو ایسا کرنا نہ سنت ہے اور نہ ہی صحابہ کے اجتماعی عمل سے ظاہر ہے.
.
واللہ اعلم بلصوب
.
====عظیم نامہ====
.
(میں ناقص العلم انسان ہوں اور اس پوسٹ کو فقط دین کے ایک طالبعلم کا فہم سمجھا جائے.)
No comments:
Post a Comment