کیا آپ جانتے ہیں کہ کلام الہی کے مطابق خدائے رحمٰن کے بندے کون ہیں؟
.رحمٰن کے (سچے) بندے وه ہیں جوزمین پر عاجزی کے ساتھ چلتے ہیں۔
.
اور جاہل ان کے منہ آئیں تو کہہ دیتے ہیں کہ تم کوسلام۔
.
اور جو اپنے رب کے حضور سجدے اور قیام میں راتیں گزارتے ہیں۔
.
اور جو یہ دعا کرتے ہیں کہ اے ہمارے پروردگار! ہم سے دوزخ کا عذاب پرے ہی پرے رکھ، کیونکہ اس کا عذاب چمٹ جانے واﻻ ہے.
.
اور جو خرچ کرتے ہیں تو نہ فضول خرچی کرتے ہیں نہ بخل، بلکہ ان کا خرچ دونوں انتہاؤں کے درمیان اعتدال پر قائم رہتا ہے۔
.
اورجو اللہ کے سوا کسی اور معبود کو نہیں پکارتے، اللہ کی حرام کی ہوئی کسی جان کو ناحق ہلاک نہیں کرتے، اورنہ زنا کے مرتکب ہوتے ہیں۔۔۔ یہ کام جو کوئی کرے وہ اپنے گناہ کا بدلہ پائے گا،
.
قیامت کے روز اس کے عذاب میں درجہ بدرجہ اضافہ کیا جائے گا اور اسی میں وہ ہمیشہ ذلت کے ساتھ پڑا رہے گا۔
.
الا یہ کہ کوئی (ان گناہوں کے بعد) توبہ کرچکا ہو اور ایمان لاکر عمل صالح کرنے لگا ہو۔ ایسے لوگوں کی برائیوں کو اللہ بھلائیوں سے بدل دے گا اور وہ بڑا غفور و رحیم ہے۔
.
جو شخص توبہ کرکے نیک عمل اختیار کرتا ہے وہ تو اللہ کی طرف پلٹ آتا ہے جیسا کہ پلٹنے کا حق ہے۔
.
(اور رحمٰن کے بندے وہ ہیں) جو لوگ جھوٹی گواہی نہیں دیتے۔
.
اور کسی لغو چیز پر ان کا گزر ہوجائے تو وقار کے ساتھ گزرجاتے ہیں۔
.
اور جنہیں اگر ان کے رب کی آیات سنا کر نصیحت کی جاتی ہے تو وہ اس پر اندھے اور بہرے ہوکر نہیں گرتے۔
.
اور جو دعائیں مانگا کرتے ہیں کہ ’اے ہمارے رب، ہمیں اپنی بیویوں اور اپنی اولاد سے آنکھوں کی ٹھنڈک دے اور ہم کو پرہیزگاروں کا امام بنا‘۔
.
یہ ہیں وہ لوگ جو اپنے صبر کا پھل منزل بلند کی شکل میں پائیں گے۔ آداب وتسلیمات سے ان کا استقبال ہوگا۔
.
وہ ہمیشہ ہمیشہ وہاں رہیں گے۔ کیا ہی اچھا ہے وہ مستقر اور وہ مقام۔
.
(الفرقان 25: 63-76)
No comments:
Post a Comment