عمرہ
چند سال قبل جب ایک ماہ کیلئے پاکستان جانے کا ارادہ کیا تو بیک وقت دو خواہشیں دل میں پیدا ہوئیں. پہلی یہ کہ عمرہ ادا کرتے ہوئے پاکستان جاؤں اور دوسری یہ کہ گیارہ برس بعد بقرعید وطن میں مناسکوں. اب ظاہر ہے کہ ان دونوں خواہشات کا ساتھ پورا ہونا ناممکن ہے کیونکہ بقرعید کے وقت تو حج ہورہا ہوتا ہے لہٰذا اس سے پہلے عمرہ کرنے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا. کافی مخمصے میں پھنسا رہا پھر دل پر پتھر رکھ کر فیصلہ کیا کہ عمرہ کروں گا بقرعید پھر کبھی سہی. یہ سوچ کر چھٹی کی درخوست دے دی. یہ درخوست مینجر نے مسترد کردی اور ساتھ ہی کہا کہ فلاں مہینے پاکستان جانا چاہو تو چلے جاؤ. پہلے تو میں ذرا تلملایا مگر اب جو غور کیا تو اس کا بتایا ہوا مہینہ وہی تھا جس میں بقر عید آرہی تھی. میں نے اسے غیب کا اشارہ سمجھا اور فوری حامی بھر لی. مقررہ دنوں میں پاکستان گیا اور اپنے خاندان کے ساتھ مل کر بقرعید کا بھرپور لطف لیا الحمدللہ. جب واپس انگلینڈ آیا تو دل میں خوشی کیساتھ ساتھ ایک خلش سی محسوس ہوتی رہی کہ یا رب میرا عمرہ نہیں ہوسکا اور اب تو نہ جیب میں مال ہے نہ ہی اسباب کہ اس سعادت کو حاصل کرسکوں. ابھی واپس آئے کچھ ہی دن گزرے تھے کہ ایک روز گھر کی گھنٹی بجی. دروازہ کھولا تو ڈاکیہ میرے نام کی رجسٹرڈ پوسٹ لئے موجود تھا.
.
حیرت سے لفافہ کھولا تو اس میں ایک آفیشیل لیٹر موجود تھا. میں نے اسے جو پڑھا تو خوشی و حیرت سے حالت عجیب ہوگئی. لکھا تھا کہ آپ جس کمپنی کے ذریعے پاکستان رقم بھیجتے ہیں انہوں نے اپنے صارفین کے مابین قرعہ اندازی کی ہے جس میں ملک بھر سے ایک نام کا انتخاب ہوا ہے جو آپ کا ہے. آپ کو انعام کے طور پر عمرہ کا فری ٹکٹ دیا جاتا ہے. میں اس لیٹر میں درج مضمون کو بار بار بے یقینی سے پڑھتا جاتا اور سوچتا شائد انگریزی سمجھنے میں مجھ سے غلطی ہورہی ہے. جب دوسروں کو پڑھوا کر سو فیصد اطمینان ہوگیا تو اس کمپنی فون کیا، جنہوں نے بھرپور انداز میں مبارکباد دی اور کہا کہ جلد آپ کو ٹکٹ بھیج دیا جائے گا. بے حساب خوشی ہونے کے باوجود اب مجھے ایک فکر یہ لاحق تھی کہ اب نوکری سے چھٹی کیسے ملے گی؟ سال بھر کی چھٹیاں تو میں پہلے ہی لے چکا. مگر میرے رب کی شان کہ کچھ ہی دنوں میں ایک دوسری نوکری جو ہر حوالے سے بہتر تھی مجھے آفر کی گئی اور جسے میں نے خوش دلی سے قبول کرلیا. پہلی نوکری چھوڑنے اور دوسری نوکری جوائن کرنے کے مابین کچھ دنوں کا خالی وقت باآسانی حاصل ہوگیا جس میں عمرہ کی سعادت حاصل کرنے کا موقع مل گیا. آج سوچتا ہوں کہ اس کا کتنا فیصد امکان ہوسکتا تھا کہ ایک غیر اسلامی ملک میں، لاکھوں لوگوں کے مابین کئے جانے والی قرعہ اندازی میں میرا نام نکلے اور پھر انعام میں مجھے وہی حاصل ہو جس کی تمنا میرے دل میں تھی؟.
لبيك اللهم لبيك، لبيك لا شريك لك لبيك، إن الحمد والنعمة لك والملك، لا شريك لك.
.
====عظیم نامہ====
No comments:
Post a Comment