فجر کے لئے وظیفہ
میرے استاد شیخ عبدالہادی اروانی شہید ایک نہایت ہنس مکھ شخصیت کے مالک انسان تھے. آپ کا بے ساختہ انداز اکثر سننے والو کو ہنسنے پر مجبور کردیتا تھا. ان کے ایک اصلاحی لیکچر کے دوران بہنوں کی جانب سے کسی بہن کا سوال آیا کہ شیخ میں سب نمازیں وقت پر پڑھتی ہوں مگر نماز فجر میں آنکھ نہیں کھل پاتی. میں کئی کئی الارم بھی لگاتی ہوں، ایک الارم خود سے دور بھی رکھتی ہوں، اپنے خاوند سے بھی کہتی ہوں کہ وہ مجھے ساتھ اٹھائیں. غرض ہر تدبیر آزما چکی ہوں مگر فجر میں مجھے شیطان نے ایسا جکڑ رکھا ہوتا ہے کہ میں چاہ کر بھی اٹھ نہیں پاتی. شیخ نے اپنے مسکراتے چہرے کے ساتھ نظر جھکائے سوال سنا اور پھر مخاطب ہوئے کہ بیٹی میں آپ کو ایک ایسا ثابت شدہ نسخہ بتا سکتا ہوں جس سے آپ کی آنکھ فجر کے لئے لازمی کھل جائے گی. مجھ سمیت تمام حاضرین کے کان چوکنا ہوگئے کہ ایسا کون سا مجرب طریقہ ہے جو انسان کو لازمی بیدار کردے. ہمیں لگا کہ شیخ اب شائد کوئی وظیفہ بتائیں گے. شیخ نے کچھ دیر ہم سب کو طائرانہ دیکھا اور پھر بولے ، اگر فجر کیلئے اٹھنے میں واقعی سنجیدہ ہو تو رات میں فیس بک، ٹویٹر، انٹرنیٹ وغیرہ کا استعمال ترک کردو. سنت کے مطابق عشاء کے فوری بعد سو جاؤ اور پھر دیکھو کہ کیسے ایک ہی الارم سے آنکھ کھل جاتی ہے. شیخ کا جواب سن کر ہر جانب سے کھسیانی ہنسی کی آوازیں آئیں، جن سے ظاہر ہوتا تھا کہ حاضرین میں سے بہت سے لوگ فجر قضاء کردیتے ہیں اور اس کے پیچھے ایک بڑی وجہ انٹرنیٹ کا رات دیر تک استعمال ہے. شیخ نے مزید سمجھایا کہ اگر تم رات دیر تک کسی شیخ کے اسلامی لیکچر بھی سنتے ہو یا دعوت دین بھی کرتے ہو اور اس وجہ سے صبح نماز کیلئے بیدار نہیں ہوپاتے تو تم بڑی حماقت کا شکار ہو. آپ میں سے بھی جو احباب فجر کا اہتمام نہیں کرپاتے یا انہیں شکایت ہے کہ وقت فجر آنکھ ہی نہیں کھلتی، انہیں اس تجویز پر ضرور عمل کرنا چاہیئے.
.
====عظیم نامہ====
No comments:
Post a Comment