دو دوست
دو دوست ایک خالی دکان میں بیٹھے گپ شپ کررہے تھے. رات گہری ہوئی تو ایک دوست کو کسی ضروری کام کیلئے تھوڑی دیر کو اپنے گھر جانا پڑا. وہ واپس آیا تو یہ دیکھ کر حیران ہوگیا کہ اس کا دوست اسی جگہ بیٹھا زار و قطار رو رہا ہے. گھبرا کے اس نے وجہ دریافت کی تو دوست نے بتایا کہ تمھارے جانے کے فوری بعد ایک خوبصورت عورت یہاں آئی جس نے مجھے اپنی زبان سے زنا کی دعوت دی. مگر میں نے نفس پر قابو پایا اور اسے یہ کہہ کر واپس بھیج دیا کہ مجھے میرے الله اور اس کے رسول نے بدکاری سے منع کیا ہے. اب میرے یہ آنسو شکر کے آنسو ہیں کہ رب نے مجھے اس مشکل ترین صورتحال میں تمام تر مواقع ہونے کے باوجود ایمان پر قائم رکھا. یہ سن کر پہلا دوست بھی رونے لگا. دوسرے دوست نے استفسار کیا کہ اب تمھارے یہ آنسو کس لئےہیں ؟ اس نے جواب دیا کہ میرے یہ آنسو بھی شکر کے آنسو ہیں کیونکہ اگر میں تمھاری جگہ ہوتا تو شہوت نفس سے مجبور ہوجاتا اور کبھی خود کو روک نہ پاتا. ضرور اسی لئے میرے رب نے مجھے اس جگہ سے اس وقت تک دور رکھا جب تک گناہ کا امکان تھا.
.
ان دونوں دوستوں کا رویہ دراصل سچے مومنین کا رویہ ہے. ایک سچا مومن اپنے رب کا ہر حال میں شکر گزار رہتا ہے. وہ راحت اور مشکل دونوں صورتحال میں شکر کے پہلو دیکھ پاتا ہے. وہ شکر کے وقت تو شکر کرتا ہی ہے لیکن صبر کے وقت بھی خود کو شکر سے خالی نہیں پاتا.
.
====عظیم نامہ====
No comments:
Post a Comment