ایک شیخ
کہتے ہیں کہ ایک شیخ اپنے طالبعلموں کو قران حکیم کی تعلیم دے رہے تھے.
وہاں سے ایک الحاد زدہ شخص کا گزر ہوا. اس نے شیخ کو استہزائی انداز میں
مخاطب کرکے جملہ کسا .... "شیخ ! تم سب کتنے احمق ہو ! دنیا والے سائنس پڑھ
کر چاند پر پہنچ گئے اور تم لوگ ابھی تک قران و حدیث میں لگے ہوئے ہو"
....
.
شیخ مسکرا کر متوجہ ہوئے اور جواب دیا .... "اس میں کیا حیرت کی بات ہے؟ وہ مخلوق ہیں اور ایک مخلوق سے دوسری مخلوق تک پہنچنے کی کوشش کر رہے ہیں، جو ایک عمدہ کوشش ہے. ہم مخلوق ہیں اور اپنے خالق تک پہنچنے کی کوشش کر رہے ہیں، جو ایک بہترین کوشش ہے. دونوں گروہ اپنی اپنی جگہ کچھ نہ کچھ خیر ضرور حاصل کررہے ہیں. لیکن تم واقعی احمق ہو جس نے نہ سائنس پڑھ کر ان کے ساتھ مخلوقات کی حقیقت کو پانے کی سعی کی اور نہ ہی ہمارے ساتھ قران و سنت سمجھ کر خالق کو پانے کی کوشش کی. تم دونوں ہی حوالوں سے احمق ہو." ....
.
====عظیم نامہ====
(ایک انگریزی بیان کا تاثر)
.
شیخ مسکرا کر متوجہ ہوئے اور جواب دیا .... "اس میں کیا حیرت کی بات ہے؟ وہ مخلوق ہیں اور ایک مخلوق سے دوسری مخلوق تک پہنچنے کی کوشش کر رہے ہیں، جو ایک عمدہ کوشش ہے. ہم مخلوق ہیں اور اپنے خالق تک پہنچنے کی کوشش کر رہے ہیں، جو ایک بہترین کوشش ہے. دونوں گروہ اپنی اپنی جگہ کچھ نہ کچھ خیر ضرور حاصل کررہے ہیں. لیکن تم واقعی احمق ہو جس نے نہ سائنس پڑھ کر ان کے ساتھ مخلوقات کی حقیقت کو پانے کی سعی کی اور نہ ہی ہمارے ساتھ قران و سنت سمجھ کر خالق کو پانے کی کوشش کی. تم دونوں ہی حوالوں سے احمق ہو." ....
.
====عظیم نامہ====
(ایک انگریزی بیان کا تاثر)
No comments:
Post a Comment