Wednesday, 24 January 2018

اپنا اپنا امتحان ہے یارو


اپنا اپنا امتحان ہے یارو


اس لڑکی کے رشتے نہیں آتے ۔۔
اس لڑکے کے رشتے ٹوٹ جاتے ہیں ۔۔
اس مرد کی طلاق ہوگئی ۔۔
وہ عورت بیوہ ہوگئی ۔۔
اس جوڑے کے اولاد نہیں ہے ۔۔
اس جوڑے کی اولاد جسمانی معذور ہے ۔۔
اس جوڑے کی اولاد ذہنی توازن سے محروم ہے ۔۔
اس جوڑے کی اولاد بھری جوانی میں مرگئی ۔۔
اس جوڑے کی اولاد والدین کی شدید نافرمان نکلی ۔۔
۔
سب کا اپنا اپنا امتحان ہے یارو ۔۔ سب کا اپنا اپنا چیلنج ۔۔
جو تمہیں درپیش ہے وہی غنیمت ہے ۔۔
اس میں صبر و شکر سے سرخرو ہو ۔۔
جو دوسرے کو درپیش ہے وہ تمہیں درپیش ہوتا تو سوچو کیا ہوتا؟
لہذا حرص اور شکوہ چھوڑ دو ۔۔ راضی بارضا رہنا سیکھ لو ۔۔ تمہارا رب کسی پر اتنا ہی بوجھ ڈالتا ہے جتنا وہ سہہ سکے ۔۔ اگر تمہارا امتحان بڑا ہے تو سرخروئی پر تمہارا اجر بھی اتنا ہی بڑا ہوگا ۔۔
۔
====عظیم نامہ====

No comments:

Post a Comment