Thursday, 20 April 2017

بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کی بداخلاقی


بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کی بداخلاقی



یہ افسوسناک امر ہے کہ بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کی ایک تعداد ایسی بھی ہے جو مغربی ممالک میں ہر جائز و ناجائز قانون کی تو مسکرا مسکرا کر پاسداری کرتے ہیں. مگر جیسے ہی پاکستان جانے کیلئے 'پی آئی اے' کے جہاز میں داخل ہوتے ہیں یا پاکستانی ایئر پورٹ پر اترتے ہیں تو لگتا ہے ان سے بڑی نواب کی اولاد کوئی نہیں. بدتمیزی سے پاکستانی اسٹاف کے ساتھ بات کرنا، بلاوجہ انگریزوں سے زیادہ انگریزی جھاڑنا، نظم و ضبط کی شکایت کر کے پھنکاریں مارتے رہنا (جیسے کبھی پاکستان میں رہے ہی نہ ہوں)، بات بات پر عملے سے الجھنا اور اچانک اپنی صفائی پسندی بھول کر گند پھیلانا ان کی حرکات  سے صاف ظاہر ہوتا ہے. یہی افراد جب ملک پہنچ جاتے ہیں تو ہر قانون اور سگنل توڑتے ہوئے تیز گاڑی چلاتے ہیں، اپنے مختلف کاموں کیلئے دو نمبر ڈاکومینٹس بنواتے ہیں اور پھر اپنے احباب میں بیٹھ کر عالمانہ تجزیئے کرتے ہیں کہ کیسے فلاں ملک زبردست ہے؟ اور کیوں پاکستان کا کچھ نہیں ہوسکتا؟ 
.
 بحیثیت ایک بیرون ملک مقیم پاکستانی کے جب میں یا میرے جیسے دوسرے محب وطن پاکستانی ان جیسے افراد کے رویوں کو دیکھتے ہیں، جن کا ذکر پوسٹ میں ہوا ہے تو خون کھول اٹھتا ہے. آج 'ایف آئی اے' کی جانب سے ریلیز کردہ اس ویڈیو کو دیکھنے کا اتفاق ہوا. جس میں ناروے سے آنے والی کچھ پاکستانی نژاد نارویجین عورتیں آخری درجے میں عملے سے بدتمیزی کررہی ہیں اور ان کی ایک سننے کو تیار نہیں ہیں. بلکہ اگر بڑھ کر کبھی ضبط کردہ موبائل چھین رہی ہیں اور کبھی ایک خاتون اسٹاف کے ہاتھ پکڑ کر جھٹک رہی ہیں. میں آپ کو اطمینان دلاتا ہوں کہ اگر یہی حرکت ان عورتوں نے کسی مغربی ملک میں کی ہوتی تو ان کی ایسی کی تیسی کر کے پولیس لے جاتی. امریکہ ہوتا تو الیکٹرک شاک مار کر گرایا جاتا اور یورپ ہوتا تو فرش پر منہ کے بل پھینک کر ہاتھ باندھ دیئے جاتے. بہت ممکن ہے کہ سفر پر پابندی لگتی، جیل ہوتی یا تگڑا جرمانہ لگتا. یہاں یہ غلط فہمی بھی دور کرلیں کہ امریکہ اور یورپ وغیرہ میں ہمیشہ مسافروں کے ساتھ درست وجوہات کی بنیاد پر ہی کاروائی ہوتی ہے. ہرگز نہیں بلکہ بلاوجہ شک یا کسی بھی بیکار بات کو وجہ بنا کر آپ کو روکا بھی جاسکتا ہے، آپ کا کوئی سامان عارضی یا مستقل ضبط بھی ہوسکتا ہے اور آپ کو گھنٹوں انتظار بھی کروایا جاسکتا ہے. کسی بھی صورت میں مسافر یہ حماقت نہیں کرتا کہ عملے پر چڑھائی کردے. اسے خوب معلوم ہوتا ہے کہ ایسا کرنے پر اس کا کیا حشر ہونا ہے. اس سے قطع نظر کہ غلطی اس کی ہے یا اسٹاف کی. 
.
 ====عظیم نامہ====

No comments:

Post a Comment