Wednesday, 12 April 2017

فارن کوالیفائڈ


فارن کوالیفائڈ 



یہ ان دنوں کی بات ہے جب میں کراچی کی ایک یونیورسٹی میں کمپیوٹر انجینئرنگ کا طالبعلم تھا. میرا ایک دوست، طالبعلم ہونے کے ساتھ ساتھ آئی ٹی کے معروف کالج میں ایک مخصوص مضمون کو پڑھاتا بھی تھا. ایک روز ہم دونوں کسی تقریب میں شرکت کو جارہے تھے جب اس نے مجھ سے کہا کہ دس منٹ کیلئے اسے کالج لے جاؤں تاکہ وہاں سے وہ اپنا کچھ سامان اٹھالے. چانچہ ہم دونوں کالج پہنچے اور جیسے ہی اندر داخل ہوئے تو دیکھا کہ کالج کا ڈائریکٹر اور دیگر منتظمین انتہائی پریشان بیٹھے ہوئے ہیں. پوچھنے پر معلوم ہوا کہ آج ایک مشکل کمپیوٹر کے مضمون کی انتہائی اہم کلاس تھی. جسے ملتوی کرنا کسی طور درست نہیں ہے. سب اسٹوڈنٹس کلاس میں موجود ہیں مگر استاد کسی وجہ سے نہیں آپایا ہے. اب سمجھ نہیں آرہا کہ کیسے سنبھالیں؟ دوست نے اس مضمون کی کتاب اٹھائی، وہ خاص سبق نکالا جو اس دن پڑھایا جانا تھا. کوئی دس سے پندرہ منٹ منہمک ہو کر اسے پڑھا اور کلاس میں پڑھانے کو داخل ہونے لگا. میں نے گھبرا کر اسے روکا کہ کیسے کرو گے؟ تو اس نے کھلکھلاتے ہوئے کہا کہ 'عظیم میں فارن کوالیفائڈ انسان ہوں، تم مجھے ہلکا لے رہے ہو.' یہ کہہ کر وہ کلاس میں داخل ہوگیا. میں بھی دبک کرایک کونے میں بیٹھ گیا. یہ سوچتے ہوئے کہ اب شامت ہے. یہ کوئی اسکول کے بچے نہیں تھے جنہیں کوئی بھی پڑھا کر بیوقوف بنا دے. کلاس شروع ہوئی تو دوست نے اعتماد سے سبق پڑھانا شروع کیا. کلاس نہایت دھیان سے اسے سن رہی تھی. میں سارا وقت جائزہ لیتا رہا کہ کہاں وہ اسٹوڈنٹس کو بیوقوف بناتا ہے؟ مگر حیرت انگیز طور پر اس نے عمدگی سے اسے سبق کو پوری طرح سمجھا دیا. کلاس برخواست ہوئی اور دوست مسکراتا ہوا میرے پاس آگیا.
.
 میں نے بھی مسکرا کر اسکی پیٹھ تھپتھپائی اور سرگوشی کی کہ باقی سب تو ٹھیک ہے مگر یہ بتاؤ کہ تم کب سے فارن کوالیفائڈ ہوگئے؟ ... اس نے چٹکی بجاتے ہوئے آنکھ ماری اور جواب دیا "فارن کوالیفائڈ نہیں ! فوراً کوالیفائڈ .. فوراً فوراً کوالیفائڈ " ہم دونوں نے قہقہہ مارا اور کالج سے باہر آگئے. آج سوچتا ہوں کہ اس نے اتنے پروفیشنل اسٹوڈنٹس کو بناء تیاری اسلئے پڑھا لیا تھا کہ کمپیوٹرز کی تعلیم میں اسکی بنیاد مظبوط تھی. یہی وجہ تھی کہ اس نے اس سبق کو بھی نہایت تیزی سے سمجھ لیا جسے فقط دس منٹ پڑھا تھا. کم و بیش یہی معاملہ علم کے ہر شعبے میں ہے. جو احباب ادب کی کسی ایک بھی صنف کی تعلیم یا اس سے شغف رکھتے ہیں. ان کے لئے ادب کی دیگر اصناف کو سمجھنا آسان ہوجاتا ہے. اسی طرح جب آپ دین کی بنیادی تعلیم میں پختہ ہوجاتے ہیں تو دیگر دینی مسائل کو سمجھنا اور اس پر موجود آراء کا تقابل بھی نسبتاً آسان ہوجاتا ہے. میں یہ ہرگز نہیں کہہ رہا کہ آپ کوئی مجتہد بن جائیں گے. ایسا سمجھنا تو سراسر حماقت ہے. مگر ہاں یہ ضرور ہے کہ اگر قران حکیم، اصول الفقہ، اصول الحدیث وغیرہ کی بنیادی تعلیم آپ کو حاصل ہو تو کسی عام فرد سے دس گنا زیادہ تیزی و گہرائی سے آپ دین کے تفصیلی موضوعات کو سمجھ پاتے ہیں اور مجتہدین یا فقہاء کی آراء کا فہم حاصل کرپاتے ہیں. میرا احساس ہے کہ اگر اخلاص نیت ہو تو جس بنیادی تعلیم کا میں ذکر کررہا ہوں وہ چھ مہینے یا سال میں حاصل کی جاسکتی ہے. ہم سب جو ساری زندگی پوری تگ و دو سے سائنس، فلسفے، لسانیات، معاشیات وغیرہ کی تعلیم حاصل کرتے ہیں. کاش کہ ہمیں یہ توفیق بھی ہو کہ زندگی کا ایک سال یا چھ مہینہ ہی پورے اخلاص سے دین کی بنیادوں کو سیکھنے میں صرف کرسکیں. 
.
 ====عظیم نامہ====

No comments:

Post a Comment