قران حکیم ترجمہ کے ساتھ پڑھنا
ہم نے کہا کہ : قران حکیم کے ترجمہ کے ساتھ یہ کوشش بھی کرنی چاہیئے کہ عربی میں اتنی مہارت ضرور حاصل ہوجائے کہ ہم کتاب الله کو براہ راست اسی کی زبان میں سمجھ سکیں
.
کہنے لگے : اس کی قطعی ضرورت نہیں کہ ہمارے پاس ایک سے ایک با محاورہ تراجم موجود ہیں
.
ہم نے سمجھایا کہ : آپ کی بات درست مگر کوئی بھی ترجمہ اپنے اصل کی روح کو منتقل نہیں کرسکتا
.
فرمانے لگے : فضول کی بات ہے ، اچھا لفظی ترجمہ پورا مدعا روح سمیت منتقل کردیتا ہے
.
ہم نے احتجاج کیا کہ : کوئی بھی اچھا کلام ترجمہ ہوکر اپنی اثر انگیزی اصل کے درجہ میں قائم نہیں رکھ پاتا
.
تیز آواز میں بولے : یہ تمہارا ذاتی فلسفہ ہے جس کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں
.
ہم نے پوچھا کہ : تمھیں انگریزی اور اردو دونوں پر مہارت حاصل ہے ؟
.
فخریہ آواز میں مخاطب ہوئے : بلکل سو فیصد
.
پھر ذرا مرزا غالب کے اس سادہ سے شعر کا مجھے انگریزی ترجمہ کر دو، ایسے کہ معنی بھی مکمل ہوں اور کلام کا حسن بھی متاثر نہ ہو ؟
.
گھبرائی نظروں سے دیکھتے ہوئے استفسار کیا : کون سا شعر ؟
.
ہم نے کہا :
.
ہر اک بات میں کہتے ہو تم کہ تو کیا ہے ؟
تم ہی کہو، یہ انداز گفتگو کیا ہے ؟
.
کچھ دیر سوچتے رہے .. پھر کلام کے لئے منہ کھولا .. مگر پھر خاموش ہو گئے .. سامنے میز پر رکھے نقلی پھول سے کھیلنے لگے. کچھ غصہ میں لگ رہے تھے ؟. لگتا ہے بات سمجھ گئے. مگر ہم نے خاموشی میں ہی عافیت جانی
====عظیم نامہ====
No comments:
Post a Comment