Sunday, 27 September 2015

وقت سے قبل تجربہ



وقت سے قبل تجربہ



ایک شخص اپنے باغ میں چہل قدمی کر رہا تھا. اچانک اس کی نظر ایک نومولود تتلی پر پڑی جو اپنے خول سے باہر آنے کیلئے بہت کوشش کررہی تھی. مگر خول میں موجود باہر نکلنے کیلئے سوراخ ابھی بہت باریک تھا، اسلئے وہ چاہ کر بھی نکل نہیں سکتی تھی. اس شخص کو رحم آیا اور اس نے آگے بڑھ کر اس خول کو قینچی سے کترڈالا. تتلی باہر نکل آئی مگر اس کے پنکھ ابھی بھی اس کے جسم سے چپکے ہوئے تھے. وہ شخص مسکراتے ہوئے انتظار کرنے لگا کہ اب بس کسی بھی وقت یہ پنکھ کھل جائیں گے اور تتلی آزادی سے اڑنے لگے گی. 
.
مگر جب کافی دیر گزرنے کے بعد بھی پنکھ نہ کھل سکے تو اس شخص کو معلوم ہوا کہ اس نے ہمدردی میں تتلی کو زندگی بھر کے لئے محتاج و معزور کردیا ہے. وقت سے پہلے خول سے نکال کر اس نے تتلی کے ارتقاء کو روک دیا.
.
ہم میں سے بھی اکثر لوگ اپنے پیاروں کو وقت سے پہلے ان حقائق سے روشناس کروادینا چاہتے ہیں جو انہوں نے تلخ اور مشکل تجربات سے گزر کر سیکھنے تھے. ایسا ہم محبت اور اخلاص سے کرتے ہیں مگر یہ بھول جاتے ہیں کہ ایسا کرکے ہم نے انہیں 'دریافت' کرنے کے خوبصورت عمل سے محروم کردیا. ہم یہ چاہتے ہیں کہ ہمارے پیاروں کو ٹھوکر نہ لگے مگر یہ فراموش کربیٹھتے ہیں کہ اس فطری طریق کو روک کر ہم انہیں ان کے شعوری ارتقاء سے محروم کررہے ہیں. انہیں اس تتلی کی مانند مفلوج کر رہے ہیں جو پھر کبھی آزاد فضا میں نہیں اڑ سکتی. 
.
اپنے تجربات ضرور بیان کریں، مشورہ بھی ضرور دیں مگر اسے کسی پر مسلط نہ کریں. راستہ دکھائیں مگر سفر انہیں خود کرنے دیں. خدا کی معرفت بھی ایک شعوری دریافت ہے. آپ بس تحقیق کی ترغیب دیں ، اس تحقیق میں ان کی مدد کریں مگر نتائج انہیں خود اخذ کرنے دیں. 
.
====عظیم نامہ=====

No comments:

Post a Comment