دور حاضر کے بچے
بیشمار ایجادات کے اس جدید سائنسی دور نے جہاں انسانی ذہن کو نئی وسعتیں عطا کی ہیں وہاں بچوں پر اس کے اثرات و ثمرات حیرت انگیز ہیں. جس عمر میں سابقہ انسانی نسلیں کھیل کود کے سوا کچھ بھی سنجیدہ سوچنے سے قاصر ہوا کرتی تھیں، آج اسی عمر کے بچے مشکل انسانی موضوعات کو گہرائی میں سوچتے نظر آتے ہیں. مجھے ہمیشہ سے بچوں سے گپ شپ لگانا بہت پسند ہے، میرا ماننا ہے کہ اگر انسان خود سے ملاقات کرنا چاہے تو اسے چاہیئے کہ بچوں کی گفتگو اور مزاج پر غور کرے. بعض اوقات مجھ سے بچے تقدیر اور وجود خدا سے متعلق ایسے پیچیدہ سوالات پوچھتے ہیں کہ انسان سن کر دنگ رہ جائے. کچھ روز قبل انگلینڈ ہی میں مقیم کچھ پاکستانی بچے ایک نجی تقریب میں بیٹھے بحث کر رہے تھے، مجھے اشتیاق ہوا تو پوچھا کہ بچہ پارٹی کیا بات ہو رہی ہے؟ ایک بچے نے سنجیدہ چہرے کے ساتھ مجھے بتایا کہ عظیم انکل ہم بات کر رہے ہیں کہ اصل میں "زندگی" ہے کیا؟ .. میں نے حیرت سے ان کے استدلال اور سوچ کو سنا تو اس میں زندگی کی حقیقتوں سے متعلق ایسے بہترین نکات موجود تھے کہ مزید حیرت زدہ ہوگیا. آج بھی ایک چھ سات برس کا بچہ اپنی فیملی کے ساتھ ہمارے گھر آیا ہوا تھا. بتانے لگا کہ اسے خواب دیکھنا پسند ہیں. پوچھا کہ بیٹا ذرا یہ تو بتاؤ تمہارے لحاظ سے خواب کیا ہوتے ہیں؟ کچھ دیر توقف کے بعد بولا کہ "مجھے لگتا ہے کہ جیسے خواب بہت سے آئینے ہیں جن میں میری سوچوں کا عکس نظر آتا ہے." کم از کم خواب کی ایسی خوبصورت اور مختصر تعریف میں نے تو نہیں سنی. سوچتا ہوں کہ یہ بحث اپنی جگہ کہ انسانی جسم کا ارتقاء ہوا یا نہیں ہوا؟ مگر انسانی شعور کا ارتقاء آج بھی پورے زور و شور سے جاری ہے.
.
====عظیم نامہ====
No comments:
Post a Comment