اسلامی دنیا کے فلسفی
اسلامی دنیا کا پہلا فلسفی اور سائنسدان جس شخص کو قرار دیا جاتا ہے، اسکا علمی نام 'ایران شہری' تھا اور وہ ایران کا رہنے والا تھا. افسوس کے اسکا کوئی بھی فکری کام ہم تک نہ پہنچ پایا لہٰذا یہ دعویٰ نہیں کیا جاسکتا کہ وہ فلسفہ اسلام کا حقیقی بانی تھا. نتیجہ یہ ہے کہ پہلے اسلامی فلسفی کا خطاب ابویعقوب الکندی سے منسوب کیا جاتا ہے. الکندی مشائی فلسفے کا بانی تھا اور 'فلسوف العرب' اسکا لقب ہے. الکندی کا فلسفہ افلاطون کی تعلیمات سے مخلوط ہو کر سامنے آتا ہے. الکندی سمیت اس مکتب کے تمام... علماء فلسفی بھی تھے اور سائنسدان بھی. لیکن یہ حقیقت ہے کہ الکندی کا فلسفہ کئی مقامات پر سائنس پر حاوی ہوجاتا ہے. اسکے برعکس البیرونی کے ہاں سائنس فلسفے پر حاوی ہے.
الکندی کے بعد جو قد آور فلسفی آیا وہ الفارابی ہے، اہل دانش اسے 'المعلم انسانی' کے نام سے پکارتے ہیں. الفارابی ارسطو کا شدید مقلد تھا اور اس نے اپنی زندگی زیادہ تر ارسطو کے فلسفہ کی شرح لکھنے میں گزاری. وہ کئی اور علماء کی طرح ارسطو اور افلاطون کی بیان کردہ تعلیم کو وحی الہی سے تعبیر کرتا ہے. الفارابی ریاضی دان، ماہر موسیقی، سائنسدان اور فلسفی کے طور پر معروف رہا.
الفارابی کے کچھ عرصے بعد ابن سینا ایک عظیم شخصیت کے طور پر ابھرے. مورخین ارسطو کو جہاں 'معلم اول' کہتے ہیں، وہاں ابن سینا کو 'المعلم الثانی' کا خطاب دیتے ہیں. ابن سینا کے والدین 'اسماعیلی' فلسفے سے متاثر تھے مگر ابن سینا ان سے متفق نہ ہوۓ. اس ظاہری اختلاف کے باوجود محسوس ہوتا ہے کہ ابن سینا کی سوچ پر 'اسماعیلی' توجیہات کا غلبہ رہا. دوسری جانب وہ الفارابی کی طرح ارسطو کا مقلد تو نہ تھا مگر اس سے متاثر ضرور تھا. مغربی تحقیق نگاروں کی طرح ابن تیمیہ نے بھی ابن سینا کو ایک ایسا فلسفی کہا ہے جس نے محض تقلید نہیں کی بلکہ اسماعیلی نظریات اور ارسطو و افلاطون کے فلسفوں کو مدغم کرکے اپنا ایک مستقل نظام فکر پیش کیا
====عظیم نامہ====
No comments:
Post a Comment