وہ عورت پڑوسی کے ساتھ بھاگ گئی
سوال:
میرے ایک کزن نے بہت محبت سے شادی کی اور اسی سے اس کے بچے ہوئے. وہ عورت پڑوسی کے ساتھ چکر چلا کر بھاگ گئی. میرا کزن اب پانچ ماہ سے شدید اذیت میں رہتا ہے. مرنے مارنے اور خودکشی کا سوچتا رہتا ہے. میں اسے کئی مولوی صاحبان کے پاس بھیج چکا ہوں مگر کوئی فائدہ نہیں ہوا. آپ کسی اچھے مولوی کو جانتے ہیں؟ سمجھ نہیں آتا اسے کیسے ہینڈل کروں؟ اس عورت نے بچوں کی ماں ہوکر بھی ایسا کیوں کیا؟ سوچا آپ بہتر مشورہ دیں گے
.
جواب:
آپ کے کزن کے ساتھ جو ہوا وہ انتہائی افسوسناک ہے مگر وہ پہلا انسان نہیں ہے جس کے ساتھ ایسا حادثہ پیش آیا ہو. ایسے ہلا دینے والے واقعات ہر سال لاکھوں کی تعداد میں ہوتے ہیں. ہم ایسے کسی واقعہ پر افسوس تو کرسکتے ہیں مگر اسے بنیاد بنا کر کسی کو مارنے یا خودکشی کرلینے کا جواز نہیں تراش سکتے. ایسی سوچ عقل اور دین دونوں کے خلاف ہے. آپ کے کزن کو مولوی کی نہیں بلکہ کسی ایسے قابل نفسیاتی معالج کی ضورت ہے جسے وہ اپنا دکھ کھل کر بیان کرسکے اور جو اس کی باقاعدہ کونسلنگ کرسکے. ممکن ہے کہ اسے ایک خاص ذہنی تھیراپی کروائی جائے جسے "کاگنیٹیو بحویور تھیراپی" یعنی 'سی-بی-ٹی' سے موسوم کیا جاتا ہے. ساتھ ہی اسے ذہنی دباؤ کو دور کرنے کی ایسی ادویات دی جائیں گی جو اسے اپنی اس داخلی کیفیت سے لڑنے میں مدد کرسکیں. ساتھ ہی لازمی ہے کہ اسے دین کی اصل روح کے قریب لایا جائے. ذکر الٰہی سے قلوب سکون پاتے ہیں. دیگر عوامل کے ساتھ ساتھ کوئی غیرمعمولی واقعہ بھی فرد کو ڈپریشن میں لے جاتا ہے. مایوسی پیدا ہونا، خودکشی کا سوچتے رہنا، روتے رہنا - یہ سب ڈپریشن کی علامات میں شامل ہیں. آپ نے اس حادثے پر کوئی پی ایچ ڈی تھیسس نہیں جمع کروانا ہے. اسلئے یہ سوال کہ اس عورت نے بچوں کی ماں ہوکر ایسا کیوں کیا؟ اسے کریدتے رہنے کا اب کوئی فائدہ نہیں. اکثر ایسے حادثات کے پیچھے سالوں پر محیط بہت سے مخفی عوامل ہوا کرتے ہیں. جیسے مناسب وقت اور توجہ نہ دینا، بات بے بات جھگڑا کرتے رہنا، عزت نفس کو کچلتے رہنا وغیرہ
.
وقت کرتا ہے پرورش برسوں
حادثہ ایک دم نہیں ہوتا
.
====عظیم نامہ====
.
(نوٹ: نازیبا کمنٹس ڈیلیٹ کردیئے جائیں گے جیسے اس عورت کو گالی دینا یا اس مرد کا مذاق بنانا)
No comments:
Post a Comment