Wednesday, 1 June 2016

اداس


اداس 



جسے محبت نہ ہوسکی وہ انتظار کر کر کے اداس ہوا 
جسے محبت دغا دے گئی وہ آہیں بھر بھر کے اداس ہوا 
جسے محبت مل گئی وہ اس سے لڑ لڑ کے اداس ہوا 
.
تو میرے دوست کسی ذی نفس کے ملنے نہ ملنے کو اداسی کا سبب یا مداوہ نہ سمجھو. سکون و خوشی حالات و واقعات سے کہیں زیادہ آپ کی اپنی ذہنی کیفیت پر منحصر ہے. لوگ کروڑوں افراد سے زیادہ نعمتوں سے سرفراز ہوتے ہیں مگر پھر بھی اداسی کا کوئی نہ کوئی پہلو ایجاد کرلیتے ہیں. حقیقی سکون کے متلاشی ہو تو خواہشات نفس کی تکمیل سے اپر اٹھنا ہوگا. "صبر" ، "شکر" اور "توکل" کو اپنالینے والا نہ کبھی اداسی کے گرداب میں پھنستا ہے نہ مایوسی کی دلدل میں دفن ہوتا ہے. 
.
====عظیم نامہ====

No comments:

Post a Comment