Monday, 15 June 2015

پھونک


پھونک



میری ایک پھونک ، چراغ پر جلتے شعلے کو بجھا سکتی ہے مگر یہی پھونک ایک بجھتے ہوئے کوئلے کو بھڑکا بھی سکتی ہے. پھونک کا اپنا وجود اہم ہے مگر کمال محض پھونک کا نہیں بلکہ سامنے والے کی صفات کا ہے. خارج سے ہوئے کسی بھی عمل کے اثرات، باطن میں پنہاں صفات کے حساب سے مرتب ہوتے ہیں. میں بحیثیت انسان، نوری و ناری دونوں صفات کا حامل ہوں. اب یہ میرا فیصلہ ہے کہ اس دار الامتحان میں ، کون سی صفات کو نمو دے کر اپنا پیکر ڈھالتا ہوں ؟. جیسی صفات سے آراستہ میرا باطنی وجود ہوگا ویسے ہی اثرات میں خارج سے قبول کرسکوں گا.

.
====عظیم نامہ=====

No comments:

Post a Comment