Thursday, 27 April 2017

دو اقوال


دو اقوال



جو عبادت عابد کو اطاعت پر مجبور نہ کرے وہ دھوکہ ہے .. اور جو اطاعت مطیع کو عبادت کا شوق نہ دے وہ سراب 
.
====عظیم نامہ====
.
 نوٹ: یہاں عبادت سے مراد نماز، روزے وغیرہ کے ظاہری مظاہر کو لیا گیا ہے. اپنی اصل میں لفظ عبادت کے معنی بہت وسیع ہیں جو مومن کی چوبیس گھنٹے پر محیط ہوتے ہیں.





سلیم المزاج اور حکیم العقل وہی ہے جو فطرت سلیمہ کی روشنی باطن سے اور وحی الٰہی کا نور خارج سے کشید سکے. 
.
 ====عظیم نامہ====


ورکنگ انوائیرومننٹ

ورکنگ انوائیرومننٹ



گزرتے زمانے نے جہاں انسان کی زندگی کے اٹھنے بیٹھنے، رہنے سہنے، مشاغل و مصروفیات کو بدل ڈالا ہے. وہاں جاب یا 'ورکنگ انوائیرومننٹ' میں بھی بڑی نمایاں تبدیلیاں واقع ہوئی ہیں. پرانی نسل جن عادات و اطوار کو جاب پر کامیابی کی ضمانت سمجھتی تھی یا جن باتوں کے حصول کو مضبوطی کا معیار مانا کرتی تھی، اب تیز زمانے کے سرد و گرم میں وہ عوامل یکسر بدل چکے ہیں. ان ہی بدلتے معیارات میں سے دو اہم نکات درج ذیل ہیں:
.
١. وہ زمانہ چلا گیا جب ایک ہی جگہ نوکری پر ساری زندگی گزار دینے کو مضبوطی سمجھا جاتا تھا. اب مزاج یہ ہے کہ چند سال ایک جگہ گزار کر دوسری نوکری پر بہتر کیرئر اور پیسوں کے حصول کیلئے سوئچ کیا جائے. اس طرح نہ صرف تنخواہ میں نمایاں اضافہ ہوتا ہے بلکہ نئی چیزیں سیکھنے کو ملتی ہیں جس سے تجربہ وسیع تر ہوتا جاتا ہے. یاد رکھیں کہ ایک ہی کمپنی میں رہتے ہوئے تنخواہ اور عہدے میں ترقی نہایت سست ہوتی ہے.
.
٢٢. وہ دن چلے گئے جب ایک محنتی انسان یہ سوچتا تھا کہ زیادہ محنت کروں گا تو باس خود ہی اسے سراہے گا اور مجھے ترقی دے گا. نئے ورکنگ انوائرنمنٹ میں اصول یہ ہے کہ "اگر حق مانگو گے نہیں تو ملے گا بھی نہیں". گویا ضروری ہے کہ ایک عقلمند ورکر اگر یہ دیکھے کہ اسے اپنے حق کی ترقی نہیں مل رہی تو خود آگے بڑھ کر اپنے باس سے ترقی، اضافہ یا بونس کا تقاضہ کرے. جواب میں یا تو آپ کا تقاضہ کسی درجے پورا ہو جائے گا. نہیں تو دوسری جاب کے آپشنز پر نظر رکھیں. 
.
 ====عظیم نامہ====

احسان اللہ احسان


 احسان اللہ احسان



سوال:
 آپ کا کیا خیال ہے کہ احسان اللہ احسان کو معاف کردینا چاہیئے؟ میری نظر میں تو بلکل معاف کردینا چاہیئے کیونکہ طریقہ غلط ہو سکتا ہے مگر ان کا جذبہ قابل قدر ہے. آپ کا کیا خیال ہے؟
.
جواب:
 کسی ایک معصوم کے قتل کو بھی اسلئے معاف نہیں کیا جانا چاہیئے کہ قاتل کا اپنی دانست میں ارادہ اچھا تھا. پھر یہاں تو معاملہ سینکڑوں ہزاروں کا ہے.
.
 لہٰذا مکمل معافی کو تو خارج از امکان ہونا چاہیئے. گو یہ عدالتی اور حکومتی اداروں کی صوابدید پر منحصر ہے کہ وہ احسان کو سب سے آخری قانونی سزا یعنی سزائے موت دیتے ہیں (جس کا اصولی طور پر وہ مستحق ہے) یا احسان کو عمر سزا سنا کر دوسرے تحریک طالبان پاکستان کے لیڈروں کو سرینڈر کیلئے ابھارتے ہیں. احسان کو زندہ رکھ کر اس سے طالبانی نفسیات اور ان کی مستقبل کی ممکنہ اسٹریٹجیز کو بھی بہتر طور پر سمجھا جاسکتا ہے. جس سے مستقبل میں ان کے خلاف کاروائی کو مزید مؤثر بنایا جاسکے. گو کون سی سزا دی جائے؟ اس کا بہترین فیصلہ وہی ادارے کرسکتے ہیں جو مجھ سے اور آپ سے کہیں بہتر صورتحال کا ادراک رکھتے ہیں. واللہ اعلم بلصواب 
.
 ====عظیم نامہ====

Tuesday, 25 April 2017

منٹو ایک فحش گو یا حقیقت نگار


منٹو ایک فحش گو یا حقیقت نگار



سوال : سعادت حسن منٹو، کرشن چندر، عصمت چغتائی وغیرہ صرف پیسے کمانے کے لیے فحش گوئی کرتے تھے؟ ان کے کیا مقاصد تھے؟
.
 جواب : ان نثر نگاروں نے جھوٹ نہیں لکھا سچ لکھا ہے مگر مجھ جیسے افراد کو ان کے بیان کا طریق پسند نہیں. جس طرح حسن نثار بھی اکثر سچ کہتے ہیں مگر وہ حالات کو صرف ایک مایوس زاویئے ہی سے دیکھنے پر قادر ہیں. اسی طرح منٹو جیسے نثرنگاروں نے زندگی کو غسل خانے کی روزن سے دیکھا ہے لہٰذا انہیں جو بھی نظر آتا ہے، بناء کپڑوں کے ہی نظر آتا ہے. 
.
 گو یہ میرا ذاتی زاویہ نظر ہے، جس سے بہت سے لوگ یقینی اختلاف رکھتے ہیں. ان اذہان کی بھی کمی نہیں جو حسن نثار صاحب کی اپروچ کو ہی درست سمجھتے ہیں اور نہ ہی ان احباب کی قلت ہے جو منٹو کے اسلوب تحریر کو اصلاح کیلئے بہترین مانتے ہیں.
.
 ====عظیم نامہ====

Thursday, 20 April 2017

بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کی بداخلاقی


بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کی بداخلاقی



یہ افسوسناک امر ہے کہ بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کی ایک تعداد ایسی بھی ہے جو مغربی ممالک میں ہر جائز و ناجائز قانون کی تو مسکرا مسکرا کر پاسداری کرتے ہیں. مگر جیسے ہی پاکستان جانے کیلئے 'پی آئی اے' کے جہاز میں داخل ہوتے ہیں یا پاکستانی ایئر پورٹ پر اترتے ہیں تو لگتا ہے ان سے بڑی نواب کی اولاد کوئی نہیں. بدتمیزی سے پاکستانی اسٹاف کے ساتھ بات کرنا، بلاوجہ انگریزوں سے زیادہ انگریزی جھاڑنا، نظم و ضبط کی شکایت کر کے پھنکاریں مارتے رہنا (جیسے کبھی پاکستان میں رہے ہی نہ ہوں)، بات بات پر عملے سے الجھنا اور اچانک اپنی صفائی پسندی بھول کر گند پھیلانا ان کی حرکات  سے صاف ظاہر ہوتا ہے. یہی افراد جب ملک پہنچ جاتے ہیں تو ہر قانون اور سگنل توڑتے ہوئے تیز گاڑی چلاتے ہیں، اپنے مختلف کاموں کیلئے دو نمبر ڈاکومینٹس بنواتے ہیں اور پھر اپنے احباب میں بیٹھ کر عالمانہ تجزیئے کرتے ہیں کہ کیسے فلاں ملک زبردست ہے؟ اور کیوں پاکستان کا کچھ نہیں ہوسکتا؟ 
.
 بحیثیت ایک بیرون ملک مقیم پاکستانی کے جب میں یا میرے جیسے دوسرے محب وطن پاکستانی ان جیسے افراد کے رویوں کو دیکھتے ہیں، جن کا ذکر پوسٹ میں ہوا ہے تو خون کھول اٹھتا ہے. آج 'ایف آئی اے' کی جانب سے ریلیز کردہ اس ویڈیو کو دیکھنے کا اتفاق ہوا. جس میں ناروے سے آنے والی کچھ پاکستانی نژاد نارویجین عورتیں آخری درجے میں عملے سے بدتمیزی کررہی ہیں اور ان کی ایک سننے کو تیار نہیں ہیں. بلکہ اگر بڑھ کر کبھی ضبط کردہ موبائل چھین رہی ہیں اور کبھی ایک خاتون اسٹاف کے ہاتھ پکڑ کر جھٹک رہی ہیں. میں آپ کو اطمینان دلاتا ہوں کہ اگر یہی حرکت ان عورتوں نے کسی مغربی ملک میں کی ہوتی تو ان کی ایسی کی تیسی کر کے پولیس لے جاتی. امریکہ ہوتا تو الیکٹرک شاک مار کر گرایا جاتا اور یورپ ہوتا تو فرش پر منہ کے بل پھینک کر ہاتھ باندھ دیئے جاتے. بہت ممکن ہے کہ سفر پر پابندی لگتی، جیل ہوتی یا تگڑا جرمانہ لگتا. یہاں یہ غلط فہمی بھی دور کرلیں کہ امریکہ اور یورپ وغیرہ میں ہمیشہ مسافروں کے ساتھ درست وجوہات کی بنیاد پر ہی کاروائی ہوتی ہے. ہرگز نہیں بلکہ بلاوجہ شک یا کسی بھی بیکار بات کو وجہ بنا کر آپ کو روکا بھی جاسکتا ہے، آپ کا کوئی سامان عارضی یا مستقل ضبط بھی ہوسکتا ہے اور آپ کو گھنٹوں انتظار بھی کروایا جاسکتا ہے. کسی بھی صورت میں مسافر یہ حماقت نہیں کرتا کہ عملے پر چڑھائی کردے. اسے خوب معلوم ہوتا ہے کہ ایسا کرنے پر اس کا کیا حشر ہونا ہے. اس سے قطع نظر کہ غلطی اس کی ہے یا اسٹاف کی. 
.
 ====عظیم نامہ====

درود پر اعتراض


درود پر اعتراض



سوال:
 سر، غیر مسلموں کی جانب سے درود شریف پر یہ اعتراض کیا جاتا ہے کہ جب ابراہیم علیہ السلام و آل ابراہیم پر رحمت و برکت کی دعا کر دی گئی تو اس میں رسالت مآب صلی اللہ علیہ وسلم اور آپ کی آل ازخود آ جاتی ہے. اس کا الگ سے ذکر ظاہر کرتا ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم آل ابراہیم سے نہیں ہیں. براہ مہربانی جواب عنایت فرمائیں.
.
جواب:
 یہ خصوصیت کا بیان ہے. جیسے میں دعا کروں کہ اللہ پاک تمام امت مسلمہ کے گناہوں کو معاف فرمادیں اور پھر خصوصیت سے یہ بھی کہوں کہ یا اللہ مجھ گنہگار کے گناہ بھی معاف کردیں اور میرے گھر  والوں کو بھی بخش دیں.
اب ایسے میں کوئی عقلمند اٹھے اور فرمانے لگے کہ جب امت مسلمہ کے گناہوں کی معافی مانگ لی تھی تو آپ اور آپ کا گھر اس میں شامل تھا. پھر اپنا یا گھر والو کا ذکر خصوصیت سے کیوں کیا؟ .. ایسے اعتراض پر سر پکڑنے کے سوا اور کیا ہوسکتا ہے؟ 
.
 یہ پہلو بھی ملحوظ رہے کہ اسلام کو دین ابراہیمی سے تعبیر کیا جاتا ہے. حج ہو یا قربانی ہم مختلف طریق سے سنت ابراہیمی سے اپنا تعلق جوڑتے ہیں، انہیں یاد کرتے ہیں. درود ابراہیمی میں اسی نسبت اور تعلق کا اظہار ہوتا ہے. 
.
 ====عظیم نامہ====

Wednesday, 19 April 2017

درود ابراہیمی پر سوال و جواب

درود ابراہیمی پر سوال و جواب




١. درودِ ابراہیمی قرآن شریف کی کس سورت میں ہے؟
.
جواب: احادیث کریمہ تو اس باب میں بکثرت مروی ہیں اور قرآن کریم میں ارشادِ ربانی ہے:
.
ان اللہ وملٰٓئکتہٗ یصلون علی النبی یآ یھا الذین اٰمنو ا صلو ا علیہ وسلمو ا تسلیماo
.
ترجمہ: بے شک اللہ اور اس کے فرشتے درود بھیجتے ہیں اس غیب بتانے والے (نبی) پر، اے ایمان والو! تم بھی ان پر درود اور خوب سلام بھیجو‘‘۔
.
درود ابراہیمی سمیت کوئی دوسرا درود قران حکیم میں بیان نہیں کیا گیا بلکہ اس کا مفصل بیان احادیث مبارکہ میں ملتا ہے. یہ ایسا ہی ہے جیسے قران حکیم میں قیام، رکوع و سجود کا اصولی حکم دیا گیا ہے مگر یہ تینوں افعال کرتے کیسے ہیں؟ اس کا بیان احادیث یا سنت سے حاصل ہوتا ہے. 
.
٢. درودِ ابراہیمی صحاحِ ستہ میں سے کس کتاب میں ہے؟ کیا درودِ ابراہیمی بخاری شریف میں موجود ہے؟
.
جواب: صحیح بخاری اور صحیح مسلم دونوں میں موجود ہے. گویا صرف صحیح حدیث ہی نہیں ہے بلکہ اسے متفق علیہ کا مقام بھی حاصل ہے. تفصیل کیلئے دیکھیئے 
.
حَدَّثَنَا آدَمُ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، حَدَّثَنَا الْحَكَمُ، قَالَ سَمِعْتُ عَبْدَ الرَّحْمَنِ بْنَ أَبِي لَيْلَى، قَالَ لَقِيَنِي كَعْبُ بْنُ عُجْرَةَ فَقَالَ أَلاَ أُهْدِي لَكَ هَدِيَّةً، إِنَّ النَّبِيَّ صلى الله عليه وسلم خَرَجَ عَلَيْنَا فَقُلْنَا يَا رَسُولَ اللَّهِ قَدْ عَلِمْنَا كَيْفَ نُسَلِّمُ عَلَيْكَ، فَكَيْفَ نُصَلِّي عَلَيْكَ قَالَ ‏"‏ فَقُولُوا اللَّهُمَّ صَلِّ عَلَى مُحَمَّدٍ، وَعَلَى آلِ مُحَمَّدٍ، كَمَا صَلَّيْتَ عَلَى آلِ إِبْرَاهِيمَ، إِنَّكَ حَمِيدٌ مَجِيدٌ، اللَّهُمَّ بَارِكْ عَلَى مُحَمَّدٍ، وَعَلَى آلِ مُحَمَّدٍ، كَمَا بَارَكْتَ عَلَى آلِ إِبْرَاهِيمَ، إِنَّكَ حَمِيدٌ مَجِيدٌ ‏"‏‏.‏ بخاری ٦٣٥٧
.
ہم سے آدم بن ابی ایاس نے بیان کیا ، کہا ہم سے شعبہ بن حجاج نے بیان کیا ، کہا ہم سے حکم بن عتبہ نے بیان کیا ، کہا کہ میں نے عبدالرحمٰن بن ابی لیلیٰ سے سنا ، کہا کہ کعب بنعجرہ رضیاللہعنہ مجھ سے ملے اور کہا کہ
میں تمہیں ایک تحفہ نہ دوں ؟ ( یعنی ایک عمدہ حدیث نہ سناؤں ) نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم ہم لو گوں میں تشریف لائے تو ہم نے کہا یا رسول اللہ ! یہ تو ہمیں معلوم ہو گیا ہے کہ ہم آپ کو سلام کس طرح کریں ، لیکن آپ پر درود ہم کس طرح بھیجیں ؟ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ اس طرح کہو ۔ اللهم صل على محمد ، ‏‏‏‏ وعلى آل محمد ، ‏‏‏‏ كما صليت على آل إبراهيم ، ‏‏‏‏ إنك حميد مجيد ، ‏‏‏‏ اللهم بارك على محمد ، ‏‏‏‏ وعلى آل محمد ، ‏‏‏‏ كما باركت على آل إبراهيم ، ‏‏‏‏ إنك حميد مجيد ‏ ” اے اللہ ! محمد ( صلی اللہ علیہ وسلم ) پر اپنی رحمت نازل کر اور آل محمد صلی اللہ علیہ وسلم پر ، جیسا کہ تو نے ابراہیم پر رحمت نازل کی ، بلاشبہ تو تعریف کیا ہوا اور پاک ہے ۔ اے اللہ ! محمد پر اور آل محمد پر بر کت نازل کر جیسا کہ تو نے ابراہیم اور آل ابراہیم پر برکت نازل کی ، بلاشبہ تو تعریف کیا ہوا اور پاک ہے ۔
.
یہاں یہ بھی یاد رہے کہ آیت مبارک میں درود کے ساتھ ساتھ سلام پڑھنے کا بھی حکم ہے. جس کا بیان قران مجید نے خود کردیا ہے (التحیات ..). لیکن کس وقت پڑھنا ہے؟ اس کا بیان بھی بخاری کی حدیث میں موجود ہے. 
.
٣. کیا نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے نماز میں درودِ ابراہیمی پڑھا ہے؟ جواب اگر ہاں ہے تو اس کا حوالہ دیجیے۔
.
جواب: اس کا بیان نسائی اور مسند ابو عوانہ کے حوالے سے بیان ہوتا ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم بھی دوران نماز سلام پھیرنے سے قبل خود پر درود بھیجتے تھے (دعا کرتے تھے). گو مجھے اس کا ریفرنس حاصل نہیں. اگر اس سے تشفی نہ ہو تو یہاں یہ یاد کیجیئے کہ آیت میں کہا گیا ہے "بے شک اللہ اور اس کے فرشتے درود بھیجتے ہیں" جس طرح اللہ رب العزت کا درود بھیجنا ہمارے درود بھیجنے سے مختلف ہے، اسی طرح رسول صلی اللہ علیہ وسلم اگر کچھ مختلف الفاظ سے اپنے لئے درود یعنی دعا کرتے ہوں تو کوئی حیرت کی بات نہیں. وہ الفاظ اگر مختلف بھی ہوں اور ہمارے علم میں نہ ہوں تب بھی اس سے ہمارا درود پڑھنا متاثر نہیں ہوسکتا. ہم مسلمانوں کو تو درود کےالفاظ سیکھا دیئے گئے ہیں 
.
٤. کس کس صحابی نے نماز میں درودِ ابراہیمی پڑھا ہے؟
.
جواب: یہ عملی و قولی تواتر سے ہم تک پہنچا ہے جو ازخود دین میں ایک قطعی حجت ہے. گویا تمام صحابہ رضی اللہ اجمعین نے اس کا اہتمام کیا. اگر کسی کو لگتا ہے کہ صحابی یہ نہیں کرتے تھے تو اسے ثبوت پیش کرنا ہوگا. ہم نے تو صحیح بخاری و مسلم کی متفقہ علیہ حدیث کو پیش کردیا ہے، جس میں صحابہ کو تلقین کردی گئی ہے کہ وہ درود کن الفاظ سے پڑھیں. دیگر کتب کا بیان اس کی تصدیق میں اضافی موجود ہے. 
.
٥. درودِ ابراہیمی سب سے پہلے کس کتاب میں لکھا گیا؟
.
جواب: جب اجماع علماء و امت کے حساب سے احادیث صحیحہ کی مستند ترین کتب میں موجود ہے تو اس سے کیا فرق پڑتا ہے کہ سب سے پہلے کس کتاب میں ذکر ہوا؟ اس کے لئے صحیفہ ہمام بن منبہ یا موطا ابن مالک وغیرہ کو دیکھنا ہوگا. مگر چونکہ یہ سوال ہی عبث ہے لہٰذا میں مشقت نہیں کرنا چاہوں گا 
.
٦. درودِ ابراہیمی نماز میں کب شامل کیا گیا اور کس نے شامل کیا؟
.
جواب: رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے شامل کیا. انہوں نے ہی مکمل نماز مسلمانوں کو سکھائی ہے. صراحت اپر کے جوابات میں موجود ہے.
.
====عظیم نامہ====