Thursday, 15 December 2016

ایک بےحس امتی کا احساس


ایک بےحس امتی کا احساس
==================
۔
آج ہمارے تفرقے اور نقاہیت اتفاق نے طاغوت کو اس قدر دلیر بنادیا کہ وہ شطرنج کی بازی کی طرح
کبھی ہمیں آپس میں لڑواتا ہے۔ 
کبھی دھوکے سے مرواتا ہے۔
کبھی امداد سے کتراتا ہے۔
پھر طرح طرح سے ترساتا ہے۔
یعنی دولت بھی ہماری۔
ذلت بھی ہماری۔
کثرت بھی ہماری۔
قلت بھی ہماری۔
کبھی وہ اسرائیل کی زبان میں بولتا ہے۔
کبھی بشارالاسد کا پٹہ کھولتا ہے۔
کبھی فلسطینی بچوں کی چیخیں۔
کبھی کشمیری دلہن کی آہیں۔
کبھی تارکین افغانستان کا مسئلہ۔
کبھی حلب پر بربریت۔
کیا یہ وہی امت امریکہ کے تلوے چاٹ کر اپنی بقاء کی بھیک مانگ رہی ہے جو شہنشاہ دوجہاں کی امت ہے ؟
۔
پستی کا کوئی حد سے گزرنا دیکھے
اسلام کا گِر کر نہ ابھرنا دیکھے
مانے نہ کبھی کہ مد ہے ہر جزر کے بعد
دریا کا ہمارے جو اترنا دیکھے
۔
#حلب
۔
====عظیم نامہ=====

No comments:

Post a Comment