Monday, 18 January 2016

انسان کا چہرہ اس کی شخصیت کا عکاس


انسان کا چہرہ اس کی شخصیت کا عکاس



یہ حقیقت ہے کہ بعض اوقات معصوم چہرے بھی نہایت کریہہ کردار کے حامل ہوتے ہیں مگر میری ناقص رائے میں یہ کلیہ عام نہیں ہے. اگر ہمیشہ نہیں تو اکثر انسان کا چہرہ اس کی شخصیت کا عکاس بن جاتا ہے. یہی وجہ ہے کہ ایک صاف دل انسان کے چہرے پر نرمی اور ایک غصیلے چڑچڑے انسان کے چہرے پر کرختگی نمایاں نظر آتی ہے. ایک فراڈیئے شخص کے چہرے پر مکاری اور ایک ذہین انسان کی آنکھوں میں ذہانت عیاں ہوتی ہے. ایک مذہب فروش کا چہرہ بناوٹ اور ایک دین کے سچے عامل کا چہرہ عجز و سکون سے مزین ہوتا ہے. 

.
میں نے اپنے ذاتی مشاہدے میں ایک ہی شخص کے چہرے کو اس کے کردار کے ساتھ بدلتے دیکھا ہے. کئی ایسے نومسلم میرے سامنے موجود ہیں جو قبول اسلام سے قبل ایک مکروہ کردار اور چہرے کے حامل تھے. لوگوں کے پیسے لوٹنا اور عورتوں کی آبروریزی کرنا ان کا مشغلہ تھا. مگر جب اسلام نے ان کے قلب کو روشن کیا تو وہ چہرہ جس سے وحشت ٹپکتی تھی ، آج معصومیت کی تصویر بن گیا. وہ آنکھیں جن سے حیوانیت جھانکا کرتی تھی ، آج ان سے محبت آنسو بن کر بہتی ہے. وہ چال جس سے فرعون کی سی رعونیت ظاہر تھی ، آج انکسار کی پوشاک میں سج گئی. میری اس تحریر کا مقصد یہ نہیں ہے کہ ہم لوگوں کے چہرے کو دیکھ کر ان کے کردار پر فتوے دینے لگیں. نہیں ہرگز نہیں. اس طرح کے منفی ظن و گمان صریح گناہ بن سکتے ہیں. یہاں بس اتنی توجہ دلانا مقصود ہے کہ باطن کی پاکیزگی یا خباثت آپ کے ظاہری وجود پر بھی اپنے اثرات مرتب کرتی ہے. یہاں دوسروں کے سراپے پر فیصلہ سنانا مقصود نہیں بلکہ اپنی ذات و کردار کا احتساب مطلوب ہے.
.
====عظیم نامہ====

No comments:

Post a Comment