قران پر تدبر کا آغاز کیسے کیا جائے؟
.
سوال : بھائی جان قران پر تفکر کا آغاز کیسے کروں ؟ کیسے سمجھوں ؟ تھوڑا گائیڈ کر دیں
.
جواب:
.
السلام و علیکم
.
مطالعہ قرآن کے دو مقاصد ہیں۔
.
١. تزکر
٢. تدبر
١. تزکر
٢. تدبر
.
تذکر کے لئے اس سے آسان کتاب کوئی نہیں. تدبر کیلئے اس سے مشکل کتاب کوئی نہیں. تزکر ایک بار نیک نیتی سے پڑھنے سے حاصل ہوسکتا ہے. تدبر کی کوئی حد نہیں. ساری زندگی تحقیق کرتے رہیں. قران حکیم کے خزائن الله کی توفیق اور قاری کے ظرف و علم کے مطابق افشاں ہوتے رہیں گے
.
اِرشاد خداوندی ہے:
.
کِتٰبٌ اَنْزَلْنٰہُ اِلَیْکَ مُبَارَکٌ لِّیَدَّبَّرُوْآ اٰیٰتِہٖ وَلِیَتَذَکَّرَاُولُوا اْلاَلْبَابِ۔ ص، ۳۸:۲۹
.
’’(یہ قرآن) برکت والی کتاب ہے جو ہم نے آپ کی طرف نازل فرمائی تاکہ وہ اس کی آیتوں میں غور کریں اور تاکہ عقل مند لوگ نصیحت قبول کریں۔‘‘
.
تذکر کے حوالے سے قرآن یوں گویا ہوتا ہے
.
وَلَقَدْ یَسَّرنَا الْقُرْاٰنَ لِلذِّکِرْ فَھَلْ مِنْ مُّدَّکِرٍ۔ القمر، ۵۴:۱۷
.
’’اور بے شک ہم نے نصیحت قبول کرنے والوں کے لیے قرآن کو آسان کیا، تو ہے کوئی نصیحت قبول کرنے والا‘‘
.
تزکر اور تدبر کے بتدریج سفر کو شروع کرنے کے لئے چند تجاویز درج ذیل ہیں. یہ کوئی حتمی تجاویز نہیں ہیں مگر وہ طریق ہے جسے میں نے خود اپنے لئے اپنایا اور فائدہ مند پایا. ان سے اختلاف کیا جاسکتا ہے اور کئی اہل علم اس ترتیب سے اختلاف رکھتے بھی ہیں. لہٰذا اسے ایک کم علم انسان کا ذاتی سفر اور ناقص تجربہ سمجھیں
.
١. قران مجید کا سادہ ترین ترجمہ لے لیں جو آپ کو سمجھ میں آتا ہو. کسی خاص مسلک یا عالم کا ہونا ضروری نہیں
.
٢. ساتھ میں تفصیلی تفسیر نہ ہو بلکہ سادہ ترجمہ ہو
.
٣. ایک نوٹ بک لے لیں جس میں آپ نوٹ بنا سکیں
.
٤. الله پاک سے دعا کریں کہ وہ آپ کو اپنی کتاب سمجھا دیں اور کسی طرح کی ملاوٹ سے محفوظ رکھیں
.
٥. اپنے دل میں مصمم ارادہ کر لیں کہ آپ اس کتاب کو مسلکی عینک سے نہیں پڑھیں گے
.
٦. پڑھنے سے پہلے تمام فرسودہ خیالات اور نظریات کو اپنے ذہن کی تختی سے کھرچ پھینکیں اور یہ ٹھان لیں کہ اس الہامی پیغام کے سامنے اپنا سر جھکا دیں گے
.
٧. الله کا نام لے کر آغاز کریں. اتنا پڑھیں جتنا شوق سے پڑھ سکتے ہیں. عربی ساتھ پڑھیں تو بہت اچھا ہے ورنہ سادہ ترجمہ پڑھیں. رک رک کر سوچ سوچ کر پڑھیں. ایک خاص وقت مقرر کر سکتے ہیں تو کرلیں
.
٨. جو آیت پسند آئے یا سمجھ نہ آئے ، اسے نوٹ بک میں لکھ لیں.
.
٩. کھل کر سوال پوچھیں اور سوچیں. آیت کے متعلق جو اشکال پیدا ہوں، انہیں سوالات یا طالبعلمانہ اعتراضات کی صورت میں آیت کے نیچے بریکٹ لگا کر لکھ لیں. یہ سوالات آگے جا کر قران خود حل کردے گا. اگر کچھ سوالات پھر بھی نہ سمجھ آئیں تو بعد میں اہل علم سے پوچھ لیجئے. اس وقت تک جواب پر راضی نہ ہوں جب تک وہ آپ کو قلبی و فکری طور پر مطمئن نہ کردے.
.
10. ایک دفعہ قران شروع کردیا ہے تو اب رکیئے نہیں. شروع میں شیطان خوب بہکائے گا ، قران کے مزاج کو سمجھنے میں کافی مشکل ہوگی مگر ہمت ہارے بناء رب سے مانگ کر پڑھتے جائیں. دس گیارہ سپاروں کے بعد آپ کو انشااللہ شدید لگاؤ پیدا ہو جائے گا اور نتیجہ میں پڑھنا بہت اچھا لگے گا
.
١١. اسی طرح پہلی بار قران مجید کو پورا ختم کریں. چار سے چھ مہینہ میں یہ پوراہو جائے گا. ایک بار جب ایسے پورا ہو جائے تو پھر اس کے بعد دوسری بار پڑھیں گے اور اس بار تحقیق کے زاویہ اور بھی گہرے ہوں گے. عربی زبان کو سیکھنا، اس کی لغت کو دیکھنا ، شان نزول کو سمجھنا، مختلف مفسرین کی آراء کا تقابل کرنا، مضامین قران کو الگ الگ دیکھنا وغیرہ اس میں شامل ہوگا
.
واللہ اعلم بلصواب
.
====عظیم نامہ====