ہمارے اس دور میں اہل علم کیوں موجود نہیں ؟
انسان کی ناقدری کا عالم یہ ہے کہ وہ اپنے گزرے ہوئے سلف کو تو بڑھا چڑھا کر یاد رکھتا ہے مگر اپنے زمانہ موجود میں اہل علم کی قدر نہیں کرتا. میں خود کو خوش نصیب سمجھتا ہوں کہ میں نے اپنی زندگی میں
.
ڈاکٹر اسرار احمد جیسے مفکر کو پایا
جاوید احمد غامدی جیسے محقق کو پایا
احمد جاوید جیسے صوفی کو پایا
پروفیسر احمد رفیق جیسے استاد کو پایا
اشفاق احمد جیسے مصنف کو پایا
مولانا طارق جمیل جیسے مبلغ کو پایا
ڈاکٹر ذاکر نائیک جیسے داعی کو پایا
مولانا وحید الدین خان جیسے ناصح کو پایا
.
یہ اور بہت سے دیگر اہل علم ہمارے اسی دور میں اور ہماری زندگی میں وارد ہوئے ہیں کہ جنکے علمی کام کو زمانوں یاد رکھا جائے گا. بدنصیب ہے وہ شخص جو کسی اختلاف یا تفرقہ کی بناء پر ان اشخاص کی قابلیت سے استفادہ حاصل نہ کرے. اس فہرست میں اور بھی کئی نام شامل کئے جاسکتے ہیں، مگر یہ وہ چند استاد الاساتذہ ہیں جن کی دانش سے میں مستفید ہوا ہوں
.
ڈاکٹر اسرار احمد جیسے مفکر کو پایا
جاوید احمد غامدی جیسے محقق کو پایا
احمد جاوید جیسے صوفی کو پایا
پروفیسر احمد رفیق جیسے استاد کو پایا
اشفاق احمد جیسے مصنف کو پایا
مولانا طارق جمیل جیسے مبلغ کو پایا
ڈاکٹر ذاکر نائیک جیسے داعی کو پایا
مولانا وحید الدین خان جیسے ناصح کو پایا
.
یہ اور بہت سے دیگر اہل علم ہمارے اسی دور میں اور ہماری زندگی میں وارد ہوئے ہیں کہ جنکے علمی کام کو زمانوں یاد رکھا جائے گا. بدنصیب ہے وہ شخص جو کسی اختلاف یا تفرقہ کی بناء پر ان اشخاص کی قابلیت سے استفادہ حاصل نہ کرے. اس فہرست میں اور بھی کئی نام شامل کئے جاسکتے ہیں، مگر یہ وہ چند استاد الاساتذہ ہیں جن کی دانش سے میں مستفید ہوا ہوں
.
====عظیم نامہ====
====عظیم نامہ====
No comments:
Post a Comment