فلسفی کا خدا
خالص فلسفے اور منطق سے جو بھی خدا کا تصور تراشا جائے گا وہ کتنا ہی جاذب کیوں نہ محسوس ہو؟ اپنی اصل میں ناقص، نامکمل، غیر حقیقی اور باطل ہوگا.
.
حقیقی خدا کون ہے؟ کیا چاہتا ہے؟ اس کا انسانی حد تک ممکن جواب صرف اسی صورت ممکن ہے جب انسان کو وحی الہی کا نور خارج میں اور فطرت سلیمہ کا نور باطن میں میسر ہو. گویا "نور علیٰ نور"
.
اگر خدا کا تصور انسانی ذہن کی تخلیق ہے تب فلسفی کا پیش کردہ خدا تسلیم کیا جاسکتا ہے.
لیکن اگر انسانی ذہن خدا کی تخلیق ہے تب وحی کی جانب رجوع کے سوا اور کوئی راستہ نہیں.
.
فلسفی کو بحث کے اندر خدا ملتا نہیں
ڈور کو سلجھا رہا ہے اور سرا ملتا نہیں
.
====عظیم نامہ====
No comments:
Post a Comment