دو نکھٹو
کبھی کبھی تو یہ لگتا ہے کہ ان دونوں ملکوں یعنی پاکستان اور ہندوستان کو ایک دوسرے کا جھپی ڈال کر شکریہ ادا کرنا چاہیئے. قیام کے بعد قریب ستر سال گزارنے اور بے پناہ وسائل رکھنے کے باوجود، اگر ان دونوں ممالک نے کسی شعبے میں قابل ذکر ترقی کی ہے تو وہ واحد دفاع کا شعبہ ہے. ایک دوسرے کی ضد اور حرص میں میزائل، ٹینک، ہتھیار، آبدوزیں، جہاز اور ایٹم بم تک بنا ڈالے. اگر ان دونوں ممالک کے بیچ یہ مسلسل کشیدگی نہ ہوتی تو کیا معلوم؟ یہ کرپٹ حکمران (ہمارے زیادہ، ان کے ہم سے کم) باقی کا پیسہ بھی ہڑپ کر چکے ہوتے. یہ توقع بھی حماقت ہے کہ وہ اس مال کو ترقی و تعمیر کیلئے استعمال کرتے. ابھی تو مجبوری ہے کہ ملکی سلامتی کیلئے یہ پیسہ دفاع پر لگانا ہی پڑتا ہے. اگر یہ مجبوری حائل نہ ہوتی تو شائد اس دنیا میں دو صومالیہ اور ہوتے.
.
====عظیم نامہ====
No comments:
Post a Comment