Tuesday, 4 October 2016

دو نکھٹو


دو نکھٹو 



کبھی کبھی تو یہ لگتا ہے کہ ان دونوں ملکوں یعنی پاکستان اور ہندوستان کو ایک دوسرے کا جھپی ڈال کر شکریہ ادا کرنا چاہیئے. قیام کے بعد قریب ستر سال گزارنے اور بے پناہ وسائل رکھنے کے باوجود، اگر ان دونوں ممالک نے کسی شعبے میں قابل ذکر ترقی کی ہے تو وہ واحد دفاع کا شعبہ ہے. ایک دوسرے کی ضد اور حرص میں میزائل، ٹینک، ہتھیار، آبدوزیں، جہاز اور ایٹم بم تک بنا ڈالے. اگر ان دونوں ممالک کے بیچ یہ مسلسل کشیدگی نہ ہوتی تو کیا معلوم؟ یہ کرپٹ حکمران (ہمارے زیادہ، ان کے ہم سے کم) باقی کا پیسہ بھی ہڑپ کر چکے ہوتے. یہ توقع بھی حماقت ہے کہ وہ اس مال کو ترقی و تعمیر کیلئے استعمال کرتے. ابھی تو مجبوری ہے کہ ملکی سلامتی کیلئے یہ پیسہ دفاع پر لگانا ہی پڑتا ہے. اگر یہ مجبوری حائل نہ ہوتی تو شائد اس دنیا میں دو صومالیہ اور ہوتے. 
.
====عظیم نامہ====

No comments:

Post a Comment